لاہور + فیصل آباد (کامرس رپورٹر + نمائندہ خصوصی + نامہ نگاران) ملک میں بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ کے باعث بدھ کے روز شارٹ فال مزید بڑھ گیا جس سے لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ کر دیا گیا، طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ گزشتہ روز شہروں میں 14 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 20 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی گئی جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ مرمت کے نام پر بجلی کی بندش کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کر دیا گیا ۔ شام کے وقت لوڈ بڑھنے پر لیسکو سیمت دیگر ڈسکوز نے سسٹم کو بچانے کے لئے اپنے درجنوں فیڈر ز بند کر دیئے جس سے ان علاقوں میں دو سے تین گھنٹے تک کے لئے بجلی کی بندش رہی ۔ ملک میں مون سون کی کمزور ہوائوں کے باعث حبس میں مسلسل اضافہ ہو ر ہا ہے جس کی وجہ سے بجلی کی ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے ۔ گزشتہ روز بھی اوچ پاور پلانٹ کی مرمت کا کام مکمل نہیں ہو سکا جس کے باعث بجلی کی مجموعی پیداوار میں 550 میگا واٹ کی کمی ہی رہی۔ کئی شہروں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ فیصل آباد میں لیبرقومی موومنٹ نے بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف ضلع کونسل چوک میں 12 اگست کو احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ لیبرقومی موومنٹ کے عہدیداران غلام نبی جاوید، رانا جاوید، ملک امین، ملک ممتاز، شیخ خالد، رانا سعید نے کہا ہے کہ طویل ترین لوڈشیڈنگ نے مزدوروں کو فارغ کرکے رکھ دیاہے فیکٹریاں بند پڑی ہیں اور ٹھیکہ داری سسٹم کے تحت مزدوروں کی اجرت بہت کم بنتی ہے جس سے گھروں کے چولہے نہیں چلتے۔ 12 اگست کو ڈی سی اوآفس اورضلع کونسل چوک میں ہونے والے احتجاجی دھرنا اس وقت تک ختم نہیں کریںگے جب تک وفاقی وزیرمملکت پانی و بجلی عابد شیر علی خود آکر یقین دہانی نہیں کرواتے کہ غیراعلانیہ اور طویل ترین لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 15 گھنٹے سے تجاوز کرجانے سے شہری شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے پریشان ہوکر رہے گئے۔ جبکہ پاور لومز فیکٹریوں پر ایک بار پھر تالے لگنا شروع ہوگئے۔ علاوہ ازیں ٹیکسٹائل فورم نے آج 7 اگست سے صنعتوں کیلئے بجلی کی16 گھنٹے کی ممکنہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے ایسا کوئی فیصلہ کیا تو صنعتوں کو مکمل طور پر بند کرکے احتجاجی تحریک شروع کر دی جائے گی۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹیکسٹائل فورم اور پاکستان ہورزی مینوفیکچررز اینڈایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (نارتھ زون) کے چیئرمین محمد امجد خواجہ نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری توقعات کے برعکس صنعت دوست حکومت نے ہی صنعتی شعبے کو قربانی کا بکرا بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو اس سے پہلے اور نہ ہی اب لوڈشیڈنگ بارے فیصلے سے قبل صنعتکاروں کو اعتماد میں لیا گیا ہے، صنعتوں کیلئے بجلی کی لوڈشیڈنگ فوراً ختم کی جائے اور ان کو ضرورت کے مطابق بجلی اور گیس فراہم کی جائے۔ ورنہ صنعتکار اپنی فیکٹریاں بند کرکے مزدوروں کو فارغ کردیں گے اور اگر ان بے روزگاروں نے سڑکوں پر آکر احتجاج یا ہنگامہ آرائی شروع کی تو اسکی ذمہ داری بھی حکومت پر ہوگی۔ علاوہ ازیں تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 19فٹ تک رہ گئی‘ ڈیم سے پانی کے اخراج میں اضافہ کردیا گیا‘ ڈیم سے پانی کے اخراج میں اضافے سے بجلی کی پیداوار پیداواری ہدف سے بڑھ گئی۔ تربیلا بجلی گھر میں بجلی کی پیداوار 3578 میگا واٹ تک پہنچ گئی ہے۔
بجلی کی طویل بندش جاری‘ آج سے سولہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوئی تو صنعتیں بند کر دینگے : ٹیکسٹائل فورم فیصل آباد
Aug 07, 2014