جہلم (اے این این+ بی بی سی) سامعہ قتل کیس میں مرکزی ملزم شکیل کے پیش نہ کرنے پر عدالت کا اظہار برہمی ٗ ایس ایچ او منگلا کو 13 اگست کو ملزم پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا ٗ شکیل نے قبل از گرفتاری ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سجاد افضل سے ضمانت کروا رکھی تھی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی بنائی گئی تین رکنی کمیٹی اور مدعی مقدمہ سامعہ کے دوسرے شوہر مختار کاظم اپنے وکیل الیاس صدیقی کے ہمراہ عدالت میں پہنچے ۔عدالت میں مرکزی ملزم شکیل کے پیش نہ ہونے کی وجہ پوچھی گئی تو ایس ایچ او تھانہ منگلا نے لاعلمی کا اظہار کیا جس پر ملزم شکیل کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شکیل 28 جولائی کو اپنا بیان قلم بند کرانے تھانے گیا جس کے بعد آج تک شکیل کا پتہ نہ چل سکا۔ عدالت نے ایس ایچ او کی سرزنش کی۔ بی بی سی کے مطابق عدالت نے ملزم اور مقتولہ کے پہلے شوہر شکیل کی ضمانت قبل ازگرفتاری میں ایک ہفتے کی توسیع کر دی۔ عدالت نے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع ان کی عدم موجودگی کی وجہ سے کی۔ عدالت نے ملزم کے وکیل کو حکم دیا کہ اگر پولیس ان کے موکل کو عدالت میں پیش نہیں کرتی تو وہ پولیس کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کروانے کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج ہو گا۔ مقدمے کی تفتیش کرنے والی ٹیم میں شامل ایک پولیس اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ ملزم شکیل کے پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ اگلے دو تین روز میں موصول ہو جائے گی۔