لاہور (نامہ نگاران) شدید حبس کے موسم میں بجلی کی جبری لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا محال کردیا۔ کئی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ طے شدہ وقت سے مزید 3 سے 4 گھنٹے بڑھ گیا جس کی وجہ سے لوگ ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں کئی علاقوں میں کم وولٹیج کی وجہ سے لوگوں کی الیکٹرانک اشیاء بھی خراب ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق نور کوٹ‘ شکر گڑھ اور دیگر مقامات میں شدید احتجاج کیا گیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق گرد و نواح میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے بھی تجاوز کر جانے پر شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت اور واپڈا کے خلاف نعرے بازی کی۔ سرائے عالمگیر سے نامہ نگار کے مطابق لوڈ شیڈنگ نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا۔ شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ گذشتہ رات 11.30 بجے بجلی بند ہوئی جو صبح ت نہیں آئی۔ شام 4 بجے آئیسکو ملازمین نے شہریوں کے احتجاج کے بعد بجلی کی سپلائی بحال کی۔ لالہ موسیٰ سے نامہ نگار کے مطابق گذشتہ روز سات گھنٹے بجلی کا طویل بریک ڈائون رہا۔ شدید حبس گرمی کے موسم میں چھوٹے بڑے بزرگ بے حال ہو کر رہ گئے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق متعدد علاقوں بالخصوص کلیانوالہ‘ کشمیر نگر فیڈر کی بجلی دن بھر بند رہی۔ جس پر شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ فیروزوالا سے نامہ نگار کے مطابق شاہدرہ کے علاقے میں بجلی کی ٹوی ہوئی تار پانی میں گرنے اور بجلی کی فراہمی کئی گھنٹے بند رہنے پر شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ مظاہرین نے بایا کہ علاقے میں تاروں کی وجہ سے پہلے بھی کئی حادثات ہو چکے ہیں۔