کوئٹہ (اے پی پی )صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ موجودہ منتخب حکومت کے دور میں مثبت اور دانشمندانہ معاشی پالیسیوں کی بدولت پاکستانی زر مبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 23ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، معاشرے کے باشعور طبقات کا فرض ہے کہ وہ حکومت کے اچھے اقدامات کو عوامی سطح پر مثبت انداز میں پیش کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں قبائلی عمائدین وزعماء کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت کو 2013کے انتخابات کے وقت 14 ہزار آٹھ سو ارب روپے کا قرضہ ورثے میں ملا ، 2013 سے 2016 تک قرضوں کے حجم میں صرف 34 فیصد اضافہ ہوا ۔ اس کے برعکس 2008 سے 2013 تک پانچ سال کے دوران ملکی قرضوں میں دو سو فیصد اضافہ ہوا تھا ۔ موجودہ حکومت نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں موثر معاشی اصلاحات کرکے گذشتہ تین سالوں کے دوران بیرونی قرضوں کے حجم کو محض 21 فیصد تک محدود رکھا ہوا ہے۔ انہوںنے کہا کہ وزارت خزانہ نے مستقبل میں آئی ایم ایف سے کوئی نیا قرضہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جو ایک مثبت اقدام ہے۔ اس فیصلے سے ملکی معیشت مستحکم اور مضبوط ہو گی۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کیلئے قدرت کی طرف سے ایک ایسی نعمت ہے جس پر ہمیں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہو کر اس نعمت سے پوری طرح بہرہ مند ہونے کے لئے محنت سے کام کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے مغربی روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور اس سے متعلق پھیلائی جانے والی افواہیں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بتدریج ترقی وخوشحالی کے راستے پر گامزن ہے۔ دوسال میں پاکستان ترقی کے اس راستے پر چل پڑے گا جس کی ہم تمنا کرتے ہیں ۔صدرنے شرکاء پر زور دیا کہ وہ عوامی مفاد میں کئے جانے والے اقدامات اور ان کے ثمرات سے عوام کو آگاہ کریں اور صحیح اعداد وشمار کے ساتھ حکومت کی کارکردگی کا موازنہ زمینی حقائق کے مطابق پیش کریں تاکہ اچھے اقدامات کی حوصلہ افزائی ہو اور ترقی کے تسلسل کو جاری رکھا جا سکے۔صدر ممنون حسین کوئٹہ کا تین روزہ دورہ مکمل کر کے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچ گئے