اسلام آباد (شفقت علی/ دی نیشن رپورٹ) سفارتی ذرائع کا کہنا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کیلئے امریکہ بیک چینلز رابطوں کی حمایت کرتا ہے۔ وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ امریکہ نے پاکستان سے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن کیلئے بھارت کے ساتھ بیک چینلز رابطے رکھے جائیں تاکہ دوطرفہ مسائل حل کرنے کیلئے مذاکرات کی راہ ہموار ہوسکے۔ امریکہ سمجھتا ہے سیاسی اور سفارتی رابطوں کی کمی امن کیلئے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ امریکی حکام چاہتے ہیں مذاکرات کا ماحول پیدا کرنے کیلئے الزام تراشیوں کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ پاکستان کا مو¿قف ہے وہ الزام تراشی میں کبھی بھی ملوث نہیں رہا۔ بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی اور دہشت گردی سپانسر کرنا حقائق پر مبنی ہے۔ ہم نے امریکہ سے کہا ہے پاکستان کے بجائے مذاکرات کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالا جائے۔ ہم ہر وقت مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ ڈاکٹر پرویز اقبال کا کہنا ہے دنیا مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کر رہی ہے جبکہ بھارت پراپیگنڈا کر رہا ہے کہ پاکسان تمام مسائل کا مرکز ہے۔ مودی کی حکومت ”عسکریت پسندوں“ کی ہے جو ہمسائیوں کو ختم کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔ امریکہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو نظرانداز کر رہا ہے۔ امریکہ ہمارے مقابلے میں بھارت کی حمایت کرتا ہے۔ رحمن ملک کا کہنا ہے بھارت افغانستان کے ذریعے دہشت گردی سپانسر کرتا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان بیک چینلز رابطوں کی امریکہ حمایت کرتا ہے: ذرائع
Aug 07, 2017