اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان میں یو ایس ایڈ کے ڈائریکٹر جیری پی بوسان نے کہا ہے پاکستان میں تعلیم کے شعبہ میں یو ایس ایڈ 300 ملین ڈالر کے پروگرام پر عملدرآمد کر رہا ہے جس میں اساتذہ کی تربیت‘ طلبہ کو تعلیمی اداروں میں بھیجنا اور ان طلبہ کو جو سکول سے باہر رہے گئے ہیں کو ہنرمند بنانا شامل ہے۔ ”وقت نیوز“ کے پروگرام ایمبیسی روڈ میں انٹرویو دیتے ہوئے یو ایس ایڈ کے ڈائریکٹر نے کہا یو ایس ایڈ پاکستان کو ایک خوشحال اور مستحکم ملک دیکھنا چاہتا ہے۔ ہم حکومت پاکستان اور نجی شعبہ کے شراکت دار ہیں۔ اس شراکت داری کے تحت ہم تعلیم‘ صحت‘ بجلی کی پیداوار‘ سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ بجلی کے شعبہ میں یو ایس ایڈ کی سرمایہ کاری کے حوالے سے ڈائریکٹر نے کہا امریکہ نے پاکستان میں بجلی کے بحران کو دور کرنے کے لئے 2 ہزار میگاواٹ بجلی کا اضافہ کیا ہے جس سے 33 ملین پاکستانیوں کو بجلی کی سہولت حاصل ہوئی ہے۔ امریکہ نے پاکستان میں بجلی کے شعبہ میں آمدنی بڑھانے کے لئے بھی جدید ٹیکنالوجی اور طریقہ کار متعارف کرایا ہے۔ ہم نے پاکستان میں بجلی کے سمارٹ میٹرز متعارف کرائے ہیں۔ یو ایس ایڈ کے محکمہ نے پانچ ہزار سے زیادہ اساتذہ کو تدریس کے شعبہ میں تربیت دی ہے۔ ہم نے ہزاروں طلبہ کو امریکہ میں تعلیم کے لئے سکالرشپس دیئے ہیں۔ یہ طلبہ امریکہ میں گریجوایشن اور پوسٹ گریجوایشن کرنے جاتے ہیں۔ پاکستان میں معاشی ترقی میں اضافہ کے لئے یو ایس ایڈ نے 60 ملین ڈالر کی رقم چھوٹے‘ درمیانے درجے کے بینکوں کو دی ہے جو نچلی سطح پر کاروبار کے لئے لوگوں کو قرضے دے رہے ہیں۔ پانی کے شعبہ میں یو ایس ایڈ پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔ اس شعبہ میں امریکی یونیورسٹیوں اور پاکستانی اداروں کے درمیان تعاون جاری ہے۔ یو ایس ایڈ کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ یو ایس ایڈ اور امریکہ کی کوشش ہے کہ پاکستان کو خوشحال اور جمہوری طور پر مستحکم بنانے کے لئے اس کے ساتھ طویل مدت کی شراکت داری کی جائے۔ یو ایس ایڈ نے پاکستان میں دس ہزار سکولوں کی تعمیر کی ہے تاکہ تعلیم کو عام کیا جا سکے۔