اسلام آباد (صباح نیوز) مسلم لیگ (ضیائ) کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محمد اعجاز الحق نے کہا ہے کہ اب عدلیہ کو سرے محل کا کیس بھی کھولنا چاہیے اور سوئس بنکوں میں پڑے ہوئے ساٹھ ملین ڈالرز اور لاکرز میں پڑے ہوئے زیورات بھی واپس لانے کے اقدامات ہونے چاہئیں، ملک میں جمہوری عمل اس وقت مضبوط ہوگا جب سیاسی جماعتیں اپنے اندر جمہوریت لائیں گی، کسی بھی سیاسی جماعت کی قیادت نے اپنی متبادل قیادت تیار نہیں کی، شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا قلعہ نہیں چھوڑنا چاہئے، پنجاب میں مسلم لےگ (ن) کمزور ہوئی تو وفاق میں بھی حکومت نہیں بنا سکے گی، اگلے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو پہلے سے زیادہ ووٹ ملیں گے، ملک اس وقت بہت سنگین مسائل میں گھرا ہوا ہے سیاسی جماعتوں‘ پارلیمنٹ اور فوج سب کو اپنے اپنے دائرہ کار میں رہ کر ملک کو مسائل سے باہر نکالنا چاہئے، عائشہ گلالئی کو الزام لگانے کے بعد اب پی ٹی آئی کی اسمبلی نشست چھوڑ دینی چاہئے وہ جس طرح احتجاج کر رہی ہیں یہ قانون اور آئین کے بھی متصادم ہے، انہیں پارٹی قیادت پر الزام لگانے کے بعد اب اپنی نشست چھوڑنی چاہئے، گزشتہ روز اپنے دفتر میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں شخصیات کے گرد گھومتی ہیں، مسلم لیگ(ن) میں نواز شریف کا کوئی متبادل نہیں ہے، سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نہ ہونا ہی ہمارے جمہوری نطام کی کمزوری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں حکومت سازی کا راستہ پنجاب سے ہوکر آتا ہے، اگلے عام انتخابات میں پہلے سے زیادہ بہتر نتائج کے لیے پنجاب پر توجہ دی جائے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارا ایٹمی پروگرام دشمن کی نظر میں کھٹک رہا ہے‘ سی پیک کے منصوبے، ضرب عضب اور گوادر کی وجہ سے ہمیں ہمارے دوست اور دشمن دونوں غیر مستحکم کرنے میں لگے ہوئے ہیں امریکہ نئی پالیسیاں ل ارہا ہے اور افغانستان میں مزید فوج بھیج رہا ہے۔
اب عدلیہ کو سرے محل کا کیس بھی کھولنا چاہئے: اعجاز الحق
Aug 07, 2017