گرین گروتھ منصوبہ : ورلڈ بینک نے پنجاب میں ماحولیاتی گورننس مستحکم بنانے کیلئے فنڈز جاری کرنیکی منظوری دیدی

اسلام آباد(آن لائن) ورلڈ بینک نے سرمایہ کاری کو فرغ دینے اور ماحولیاتی گورننس کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پنجاب گرین ڈیولپمنٹ پروگرام کے لیے فنڈز کے اجرا کی منظوری دے دی۔ مےڈےا رپورٹ کے مطابق عالمی بینک کی دستاویزات میں بتایا گیا کہ یہ منصوبہ آئندہ ماہ نئی منتخب حکومت کے قیام کے بعد شروع کیا جائے گا۔یہ پروگرام 5 سال کے عرصے پر محیط ہے جس کی مجموعی لاگت 27 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہے جس میں 20 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ عالمی بین کے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) کرے گا۔عالمی بینک نے گزشتہ حکومت کے اختتام سے قبل 25 مئی کو مذکورہ منصوبے کی منظوری دی تھی۔ اس پروگرام کے تحت حکومتِ پنجاب ماحول دوست توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دے گی، جو پنجاب گرین ڈیولپمنٹ پروگرام کے بعد بھی سرمایہ کاری کے وسائل متحرک کرنے کا ایک طریقہ ہے، یہ براہِ راست گرین انوسٹمنٹ کو نجی اور سرکاری سیکٹر میں ترجیح دے گا۔محکمہ خزانہ، بطور گرین انویسٹمنٹ سرمایہ کاری کا ایک پائیدار ذریعہ، مقامی مارکیٹ کو متحرک کرنے کے لیے گرین بانڈز کے اجرا کے اصولوں کا تعین کرے گا۔پنجاب ماحول حفاظت ایکٹ 1997 کے تحت صوبائی حکومت پروگرام سے تحت 5 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا ایک فنڈ قائم کرے گی۔اس منصوبے کو فضاءپانی اور زمین کے ماحولیاتی چیلنجز اور پنجاب کی حالیہ کچھ برسوں میں معاشی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے بتایا گیا ۔ایک کروڑ سے زائد آبادی والا شہر لاہور، گزشتہ چند برسوں سے آلودہ دھند کا شکار ہے جو زیادہ تر کارخانوں، گاڑیوں اور بجلی گھروں، کچرا جلانے اور ناکارہ فصلوں کے جلائے جانے کی وجہ سے نکلنے والے دھویں کے باعث ہوتی ہے۔ ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ صنعتکاری اور شہری آباد کاری کی وجہ سے فضائی، آبی اور زرعی آلودگی کی حالت مزید خراب ہوتی جائے گی تاہم اس کے لیے احتیاطی اقدامات اٹھانے ضروری ہیں۔عالمی بینک کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ صوبے میں صحت کی خرابی کی سب سے بڑی وجہ یہی آلودگی ہے جبکہ اس کی وجہ سے چمڑا، ٹرانسپورٹ اور زراعت کی صنعت بھی متاثر ہورہی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک میں توانائی کی کمی کی وجہ سے استعمال ہونے والے چھوٹے گھریلو ڈیزل جنریٹرز بھی ماحول میں خرابی کا باعث بن رہے ہیں۔
منظوری

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...