سابق صدر آصف علی زرداری نے کہاہے کہ کشمیر پر بھارت اپنے اقدام سے خود غیرمستحکم ہو گا۔ بھارت میں سیکولر ازم دفن ہو گیا ہے۔ پاکستان کو چین، روس اور متحدہ عرب امارات سے رابطے کرنے چاہئیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ اقدام سانحہ مشرقی پاکستان کی طرح اتنا ہی بڑا ہے اگر ہم سمجھنا چاہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کشمیر کی قربانیوں کے پیش نظر بنی۔ مشرقی پاکستان کی جنگ ہار گئے وجوہات سب کو معلوم ہونگی۔ مشرقی پاکستان کی طرح کشمیر کا آدھا انگ ٹوٹ گیا۔ مقبوضہ کشمیر کی قیادت کو دو قومی نظریے کی سمجھ آ گئی ہے۔ قیادت دکھانے کا وقت ہے دور تک چلنے کی صلاحیت چاہئے۔ بھارت کو کیا پتہ نہیں ہے کہ پاکستان میں ٹیلر میں جمہوریت چل رہی ہے۔ معیشت سے آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد اپنی زمین بھارت سے واپس لی۔ سندھ نے پاکستان بنایا تھا۔ یہ تو پناہ لینے آئے تھے۔ ہم نے پناہ دی۔ یہ کچھ نہیں کر رہے ہیں۔ کچھ نہیں کر سکتے۔ ان کا باڈی گارڈ بھی ان کے کہنے پر گولی نہیں چلائے گا۔ ان کا چہرہ کہ دنیا کسی اور کی بات کر رہی ہے۔ کشمیر پر ظلم ہوا ہے۔ کشمیری سیاسی طور پر بیدار ہیں۔ میں دبئی میں بھی کشمیریوں سے مدد۔ اگر بس میں ہوتا میری ابوظہبی، چین، روس کی طرف پروازیں ہوتیں ان کی حمایت حاصل کرتا۔ چین بار بار کیوں گیا۔ پرویز مشرف کی طرح مجھ میں ڈانس کی گنجائش تو نہیں تھی بلکہ گڈ ول کیلئے بار بار چین گیا۔ دوستوں کو ساتھ ملاتا ہے اس شمع کو جلاتا ہے جو انہوں نے بجھا دی ہے۔ آئی ایم ایف کے نمائندے کو کیا پتہ کہ سی پیک کیا ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ آج ان کے ساتھ کوئی نہیں کھڑا ہے۔ اپوزیشن کے ساتھ عوام کھڑی ہے۔ بھارت دنیا کو پتہ ہے کہ کیسی جمہوریت ہے۔ وہ بولتے ہیں۔ کشمیریوں پر فخر ہے۔ برطانوی پارلیمان میں قرارداد پیش کی گئی ہے۔ کشمیر میں لڑنے والوں پر فوج پاکستان کے پرچم میں اپنے شہداء کو دفن کرتے ہیں۔ دن دیہاڑے کشمیری پاکستان پرچم ماتھے پر باندھ کر نکلتے ہیں اور گولیوں کا سامنا کرتے ہیں اس کے باوجود وہ لڑ رہے ہیں۔ بھارت تو غیرمستحکم ہو گا۔ سیکولرازم کو دفن کر دیا گیا ہے۔