تہران‘ انقرہ (نوائے وقت رپورٹ‘ آن لائن) جاپان کے شہر ہیروشیما پر ایٹمی حملے کو 75 سال بیت گئے۔ یادگاری تقریب میں متاثرین کے رشتے دار اور حکومتی نمائندوں نے شرکت کی۔ کرونا کے سبب تقریب میں عام افراد کی شرکت پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ ہیرو شیما کے میئر کا اپنی تقریر میں کہنا تھا کہ دنیا کو کرونا وائرس کی طرح عالمی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے اکٹھا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہر ایک ایٹمی حملے میں تباہ ہوگیا تھا لیکن آج یہ امن کی علامت بن گیا ہے۔ ہیرو شیما کے ایٹم بم حملے کی یادگاری سالانہ تقریب میں ہلاک افراد کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ واضح رہے کہ امریکا نے 6 اگست 1945 میں ہیروشیما پر ایٹمی حملہ کیا تھا جس میں ایک لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ادھر ایران نے جاپانی شہر ہیروشیما پر امریکی ایٹمی حملے کے 75سال مکمل ہونے پر بیان میں کہا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل مشرق وسطیٰ کے خطے کیلئے جوہری خطرہ ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ 75سال پہلے امریکہ معصوم لوگوں پر جوہری ہتھیاروں کا حملہ کرنے والا پہلا اور واحد ملک بنا۔ ترک صدر طیب اردگان نے پہلے ایٹمی حملے کے 75سال مکمل ہونے پر پیغام میں کہا ہے کہ دنیا کو ایٹم بم کے استعمال کی دوبارہ غلطی نہیں کرنی چاہئے۔ جو تباہی جاپان کے عوام نے دیکھی اس غلطی کو دہرانے سے روکنے کی ضرورت ہے۔