کراچی (نیوز رپورٹر)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ کے دارالخلافہ کراچی کو لسانی بنیادوں پر چھ ٹکڑوں میں تقسیم کرکے سندھ کی تقسیم کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے، جسطرح سندھ کی تقسیم نامنظور ہے، اسی طرح سندھ کے دارالخلافہ کراچی کی تقسیم بھی کسی طورمنظورنہیں، جو کام پاکستان کے دشمن آج تک نہیں کرسکے وہ پیپلز پارٹی کی تعصب زدہ، نااہل اور کرپٹ سندھ حکومت کررہی ہے۔ پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ، پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اپنی بدترین کارکردگی سے عوام کے دل سے پاکستان کی محبت کم کررہی ہے۔ بنیادی سہولیات سے محروم افراد ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں استعمال ہوجاتے ہیں، پیپلز پارٹی کی تعصب زدہ صوبائی حکومت کے باعث پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی سیکیورٹی تھریٹ بن سکتا ہے۔ اس سے بڑا اور کیا ڈیزاسٹر ہوگا کہ این ڈی ایم اے کراچی کے نالے صاف کرنے پر مجبور ہے، این ڈی ایم اے کے کام سے کراچی کو فرسٹ ایڈ ضرور مل جائے گی لیکن یہ علاج نہیں ہے، کراچی کی صفائی میں اگر این ڈی ایم اے اور فوج بھی ناکام ہوگئی تو پھر قوم کس کو آواز لگائے گی۔ سندھ پاکستان کا صوبہ ہے، کوئی دوسرا ملک نہیں جو وفاق مداخلت نہیں کرسکتا۔ وزیراعظم عمران اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کیساتھ کراچی پہنچیں اور اسوقت تک کراچی سے نا جائیں جب تک سندھ حکومت پاکستان کی معاشی شہ رگ کے مسائل حل نہیں کرتی۔ کراچی ایک ڈسٹرکٹ تھا، 18 ٹاؤن ایک ڈسٹرکٹ کے نیچے کام کرتے تھے۔ ڈی سینٹرلازیشن کا بہترین نمونے تھا، اب کراچی کو لسانی بنیادوں پر چھ ڈسٹرکٹ میں تقسیم کر کے ناصرف ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی افادیت کو ختم کر دیا گیا ہے بلکہ ایک بار پھر لسانی فسادات کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔