ٹیرف پر نظر ثانی پیچیدہ عمل ،پالیسی پر 2019سے 2024کے عرصے میں عمل ہو گا ،مشیرتجارت

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود کی صدارت میں ٹیرف پالیسی بورڈ  کا اجلاس ہوا،اجلاس میں اعلی افسروں نے شرکت کی ،اجلاس میں بجٹ میں تیرف کو بہتر بنانے کے باعث اس کے  صنعت پر مثبت  اثرات کا جائزہ لیا گیا ،مشیر تجارت نے کہا کہ ٹیرف پر نظر ثانی ایک پیچیدہ عمل ہے اور پالیسی پر 2019ء سے 2024تک کے عرصے میںعمل ہو گا ، بورڈ کے ممبران نے کہا کہ ٹیکسٹائل پر ٹیرف میں کمی کی جائے ،اور اس کے خام مال کی ڈیوٹیز کی بھی کم کیا جائے ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹیرف پالیسی سینٹر اس معاملہ کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات دے گا ،مشیر تجارت نے کہا کہ’’مید ان  پاکستان ‘‘ برامدات کو فروغ ملنا چاہئے  دریں اثنا مشیر تجارت  نے کہا ہے کہ بجٹ میں ڈیوٹیاں کم کرنے کے بعد ٹیرف ریشنلائزیشن کیلئے 30سال کا جامع روڈ میپ تیار کیا جا رہا ہے جبکہ پہلے مرحلے میں ٹیکسٹائل سیکٹر بارے خصوصی میٹنگ سوموار کو ہو گی۔  انہوںنے یہ بات فیصل آباد چیمبر زوم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی صنعت و تجارت کو ٹھوس بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے زمینی حقائق کے مطابق دورس پالیسیاں زیر غور ہیں اور ٹیرف ریشنلائزیشن کے حوالے سے ہر سیکٹر کیلئے الگ الگ پالیسی طے کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس کام کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں، بجٹ کی وجہ سے جولائی میں یہ کام شروع نہ کیا جا سکا جبکہ اس کام کو فاسٹ ٹریک پر مکمل کرنے کیلئے رواں ماہ کے دوران مشاورت کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں ڈیوٹیوں کو کم کیا گیا لیکن تاجروں اور صنعتکاروں کی بڑی تعداد اس سے مطمئن نہیں کیونکہ صرف ڈیوٹیوں میں کمی کافی نہیں اس کیلئے ٹیرف ریشنلائزیشن کی بھی ضرورت ہے اور اس میں مختلف سیکٹر پر الگ الگ غور ہوگا۔ جن میں انجینئرنگ ، کیمیکل ، فارماسوٹیکل اور آئرن شیٹ وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کامرس نے ٹیرف ریشنلائزیشن کی ذمہ داری نیشنل ٹیرف کمیشن کو سونپی ہے۔ کمیشن کے مطابق اس کو یہ کام مکمل کرنے کیلئے چھ سے آٹھ ہفتے درکار ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس سلسلہ میں بزنس کمیونٹی سے مشاورت بھی ضروری ہے۔ انہوں نے مختلف چیمبرز سے کہا کہ وہ ا س بارے میں اپنی تجاویز دیں تاکہ ان کے ذریعے ملکی ترقی کیلئے مثبت اور نتیجہ خیز نتائج حاصل کئے جا سکیں۔ ٹیرف ریشنلائزیشن کے بارے میں عبدالرزاق دائود نے کہا کہ اس کو دو مرحلو ں میں مکمل کیا جائے گا ۔ فوری نوعیت کے مسئلوں کو چند ہفتوں میں حل کیا جائے گا .

ای پیپر دی نیشن