ملتان ( خبر نگار خصوصی )اندرون شہر میں واقع مخدوش عمارتوں کی مسماری اور مکینوں کو متبادل جگہ فراہم کرنے کا منصوبہ فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث التواء کا شکار ہو گیا - میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی جانب سے خطرناک قرار دی گئی 300 عمارتیں شہریوں کی زندگی کے لئے خطرہ بن گئیں - عمارتیں خالی کرنے کے نوٹسز جاری کرنے کے باوجود شہری مکان خالی کرنے پر آمادہ نہیں جس پر میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے مالکان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی تجویز پر غور شروع کر دیا ہے - دوسری جانب طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کے باعث کوئی بڑا سانحہ رونما ہونے کا بھی خدشہ ہے - تفصیلات کے مطابق میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی جانب سے 2005 میں خطرناک عمارتوں کے لئے سروے کروایا گیا ، جس میں 721 عمارتوں کو خطرناک قرار دے کر مسمار کرنے کی تجویز دی گئی ، جبکہ متبادل جگہ کی فراہمی اور عمارتوں کی مسماری سمیت دیگر معاملات کے لئے ایک ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ، تاہم حکومت کی طرف سے کسی قسم کے فنڈز جاری نہیں کئے گئے - جس پر متعدد مالکان نے اپنی مدد آپ کے تحت عمارتیں گرا کر از سر نو تعمیرات کر لیں - میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے 2019 میں نئے سرے سے سروے کیا ، جس میں 300 عمارتوں کو خطرناک قرار دے کر 100 عمارتوں کو فوری مسمار کرنے کی تجویز دی ، تاہم ایک سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود نہ کسی مکین کو متبادل جگہ فراہم کی جا سکی ہے اور نہ ہی کسی عمارت کو گرایا گیا ہے - علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مون سون سیزن میں اکثر عمارتیں گرنے سے کئی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں ، انہیں متبادل جگہ فراہم کر دی جائے تو وہ یہ عمارتیں خالی کرنے کے لئے تیار ہیں -