کروناپابندیاں ختم: سیاحتی مراکز کل مزرات، ریسٹورنٹس، عوامی مقامات ، سینما تھیٹر ، جم بیوٹی پارلرز پیر سے کھلیں گے

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) حکومت نے ملک بھر  کرونا وائرس  کے باعث عائد  کی گئی پابندیاں  اور سمارٹ لاک ڈاؤن  ختم کرنے  کا اعلان کر دیا ہے۔ تعلیمی ادارے، ٹورازم، ریسٹورنٹس، ہوٹلز، جمز، تھیٹر، سینما ہالز، شاپنگ مالز، بیوٹی پارلر اور شادی ہالز سمیت دیگر شعبے کھولنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس بات کا اعلان  وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی  و قومی رابطہ کمیٹی کے چیئرمین  اسد عمر نے  قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس  کے بعدپریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کیا  جو جمعرات کو وزیر اعظم  عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی  نے کہا کہ   8 اگست سے سیاحتی علاقوں کے ہوٹلز کھول دیئے جائیں گے جبکہ 10 اگست سے جمز، تھیٹرز اور سینما ہالز کو بھی کھول دیا جائے گا۔ ریسٹورنٹس اور کیفے ٹیریاز کیلئے ایس او پیز جاری کیے جائیں گے جبکہ کبڈی، کشتی اور رگبی کے علاوہ دیگر سپورٹس کی  بھی اجازت دی جا رہی ہے ۔ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور مارکیٹیں ہفتے کو بند رکھنے کی پابندی ختم کی جا رہی ہے۔ تاجر پرانے طریقہ کار کے مطابق دکانیں کھول سکیں گے دکانوں کے پرانے اوقات کار بحال ہفتہ کے روز بھی کارور کی اجازت ہو گی۔  15ستمبر سے شادی ہالز کھولے جا سکیں گے ۔ پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی کھولا جا رہا ہے۔ میٹرو بسوں میں کھڑے ہو کر سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایکسپو ہالز اور بیوٹی پارلرز 10 اگست سے کھولے جا رہے ہیں جبکہ مزارات کو بھی کھولا جا رہا ہے۔ تاہم صوبائی انتظامیہ سے عرس کی اجازت لینا ہو گی۔ تاہم وفاقی وزیر ا منصوبہ  بندی و ترقی  اسد عمر نے عوام کو معمولات  زندگی بحال کرنے کی خوشخبری دینے کیساتھ ساتھ انتباہ  بھی کیا ہے کہ جن ممالک میں کرونا ختم ہوا ہے  وہاں بے احتیاطی سے  دوبارہ کیسز سامنے آئے، خطرہ ابھی ٹلا نہیں۔ صوبوں سے بھی بات کی گئی اور این سی او سی کی سفارشات این سی سی کے سامنے رکھی گئیں جس کی روشنی میں جمعرات کو این سی سی میں کچھ فیصلے کیے گئے ہیں۔ سب سے پہلے تو تعلیمی ادارے 15ستمبر کو کھولے جائیں گے لیکن اس پر 7 ستمبر کو آخری مرتبہ ایک جائزہ لیا جائے گا جس میں وفاقی وزیر تعلیم اپنے صوبائی وزرائے تعلیم کے ساتھ مل کر آخری مرتبہ جائزہ لیں گے اور پھر حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ ابھی تک یہی ارادہ ہے کہ 15ستمبر تک تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں۔ اسد عمر نے کہا کہ ہمارے ریسٹورنٹس اور کیفے میں بہت بڑی تعداد میں لوگ کام کرتے ہیں، ان کی اجرت کا بھی معاملہ تھا اور یہ لوگ بہت مشکل حالات میں تھے، تو آج یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریسٹورنٹ اور کیفے وغیرہ کو 10 اگست کو کھولنے کی اجازت دے دی جائے گی اور اگلے دو سے تین دن میں ان کے ایس او پیز کو بھی فائنل کر لیا جائے گا۔ سیاحتی مقامات 8اگست کو کھولے جائیں گے۔ تفریحی علاقے جیسے سنیماوغیرہ ان تمام جگہوں کو بھی 10 اگست کو کھول دیا جائے گا۔وزیر منصوبہ بندی  و ترقی نے واضح کیا کہ جتنی بھی چیزوں کا ذکر کیا جا رہا ہے۔ان کے ایس او پیز تیار کیے جائیں گے ۔جن کھیلوں میں جسمانی ٹکراؤ نہیں ہوتاان کے انعقاد کی شائقین کے تشہیر اجازت دی جا رہی ہے۔البتہ ٹورنامنٹس اور میچز وغیرہ کو منعقد کرانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔اسد عمر نے واضح کیا کہ کبڈی، کشتی، رگبی، باکسنگ وغیرہ جیسے کھیلوں کے انعقاد کی اجازت نہیں ہو گی۔انہوں  نے کہا کہ اسی طرح ان ڈور اسپورٹس اور ان ڈور جم کو بھی کھیلوں کے مقابلوں کی طرح 10 اگست سے کھولنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ایس او پیز کے ساتھ ٹرین اور فضائی سفر کر سکیں گے وزیر منصوبہ بندی  و ترقی نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں فضائی سفر اور ریلوے کو دو مختلف نوعیت کی قدغن کا سامنا تھا، ایک تو یہ کہ کتنی ٹرینیں اور فلائٹ چل سکتی ہیں اور دوسرا یہ کہ وہ کن ٹرین اسٹیشن یا ہوائی اڈے تک جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ قدغن ختم کی جا رہی ہے اور ایئرلائن اور ریلوے کو اب کسی بھی اسٹیشن/ہوائی اڈے پر رکنے اور وہاں سے چلنے کی اجازت ہو گی جبکہ ایئرلائنز بھی اپنی کمرشل ضروریات کے مطابق فلائٹس چلا سکتی ہیں اور اس پر کوئی پابندی نہیں ہو گی۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ ٹرین اور فلائٹس میں کتنی سیٹ چھوڑ کر مسافر کو بٹھانا ہے، یہ بندش ستمبر کے آخر تک برقرار رکھی جائے گی اور اس وقت دوبارہ صورتحال کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا لیکن اس وقت اندازہ یہی ہے کہ یکم اکتوبر سے یہ صورتحال بھی نارمل کردی جائے گی۔اسد عمر نے کہا کہ سڑکوں کی ٹرانسپورٹ کو بھی 10 اگست سے کھولا جا رہا ہے، تمام بندشیں ختم کی جا رہی ہیں لیکن اس پر بھی ایس او پیز لاگو ہوں گے جبکہ میٹرو وغیرہ میں کھڑے ہو کر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ شادی ہال بھی 15ستمبر سے کھولے جا سکتے ہیں اور ہوٹل بھی شادی کے فنکشن کر سکتے ہیں جبکہ بزنس سینٹر، اسپاز، بیوٹی پارلرزریسٹورنٹس ‘ ہوٹل‘ عوامی مقامات شاپنگ سنٹرز وغیرہ کو بھی 10اگست سے کھولا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا  کہ ہمارے بزرگوں اور مقدس ہستیوں کے مزار بھی کھولنے کی اجازت دی جا رہی ہے تاہم اگر وہاں کوئی ایسا عرس ہوتا ہے جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد متوقع ہے تو اس کے لیے صوبائی انتظامیہ سے اجازت لینا ہو گی۔انہوں نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری بھی کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اب ایس او پیز کے ساتھ ایک سے زائد افراد موٹر سائیکل پر سفر کر سکیں گے۔اسد عمر نے کہا کہ مارکیٹ اور دکانیں کھلنے کے اوقات کار اور ہفتے میں چھٹی والے معاملہ جیسے کرونا آنے سے پہلے تھا اور جو ان کا دائرہ کار تھا، وہ اب اسے پرانے نظام کے تحت معمول کے مطابق چلا سکتے ہیں اور اب یہ پابندی ختم کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہ تھا اور یہ عوام اور پورے پاکستان کی کامیابی ہے تاہم یہ کوئی کرکٹ میچ نہیں کہ آپ 7وکٹوں سے جیت گئے تو میچ ختم ہو گیا بلکہ یہ سلسلہ جاری ہے۔اسد عمر نے خبردار کیا کہ اگر ہم نے بداحتیاطی کی یا حکومت کی حکمت عملی کمزور پڑ گئی، انتظامی محنت میں ہمیں کمی نظر آنا شروع ہوئی یا اگر عوام کے رویوں میں ہمیں منفی تبدیلی نظر آئی تو خدانخواستہ اس کے منفی اثرات بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔ اگر یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے تو دوبارہ وہی بندشوں کا سلسلہ شروع ہو گا،لہٰذا ہم عوام سے اپیل ہے  کہ اب آپ نے پہلے سے زیادہ احتیاط کرنی ہے۔14اگست کے حوالے سے بھی ہم ہدایات جاری کریں گے اور آگے محرم آ رہا ہے جس پر خاص طور پر علما کے ساتھ مل کر ایس او پیز بھی بنائے جا چکے ہیں۔مزارات میں بڑے اجتماعات میں ایس او پیز کا خیال رکھناہوگا اور انتظامیہ سیاجازت لینی ہوگی،  یکم اکتوبر سے جہاز میں مسافر نارمل انداز میں سفرکرسکیں گے، عوام کے تعاون سے صورتحال قابو میں آئی، عوام کے رویوں میں تبدیلی نظر آئی تو یہی صورتحال تبدیل ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ محرم الحرام سے متعلق علماء کرام کے ساتھ ایس او پیز  بنائی جاچکی ہیں۔پنجاب حکومت نے شادی ہالز اور ریسٹورنٹس کھولنے کی سفارش کردیجو سیکٹرز بھی کھولے جا رہے ہیں وہ مکمل ایس او پیز کے تحت کھولے جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن