برسلز ( نمائندہ خصوصی ) بین الاقوامی تنظیم آرگنائزیشن آف کشمیر کولیشن ( okc) کے زیراہتمام بھارت کی طرف سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں کیے گے ظالمانہ محاصرے کے خلاف ویڈیو لنک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ممبر آف یورپین پارلیمنٹ Manuela Ripa ،صدر آل پارٹی گروپ آف کشمیر ای یو مسٹر پروفیسر Alfred de zayas (اسپیشل یو این نماہندہ )، مس soraya Boyd (سی ای او انٹرنیشنل این جی او)، مسٹر leonid Savin، پروفیسر Joseph ، رانا بشارت علی خان (یو این ایکسپرٹ ) مسٹر Frank schwalba جبکہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس و یو این کے مستقل نماہندے برسٹر عبدالمجید ترمبو نے میزبانی کے فرائض سرانجام دئیے اور او کے سی کے ایگزیکٹو ممبر پروفیسر نذیر شال نے بھی خطاب کیا ۔کانفرنس سے برسٹر مجید ترمبو نے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ آج کا دن پوری دنیا کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے، یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے کشمیری بھارت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور یو این ، او آئی سی ، آل پارٹی گروپ آف کشمیر ای یو نے بھارت کے ظالمانہ رویے پر کشمیریوں کی حمائت کی اور او کے سی کے کردار کو سراہا جن کی ٹھوس بنیادوں پر مہیا کی گئی معلومات کے نتیجے میں سلامتی کونسل اور یو این ، آو آئی سی اور آل پارٹی گروپ ان کشمیر نے ایکشن لیا جو کشمیریوں کی فتح ہے۔ انھوں نے کہا کہ او کے سی نے یو این کو بھارت کے خلاف ہر سال مظاہرہ کرنے کے لیے درخواست دے دی ہے تاکہ جس طرح دیگر انسانی حقوق اور مزدوروں کے حق میں سرکاری سطح پر دن مناۓ جاتے ہیں اسی طرز پر کشمیریوں کے حق اور بھارت کے ظالمانہ رویے کے خلاف 5 اگست کا دن مقرر کیا جاۓ ۔انھوں نے کہا کہ بھارت کو یاد رکھنا چاہئے کہ دنیا کی طاقتور قومیں تکبر میں فیصلے کر کے تباہ ہوگئیں۔ کشمیری جس دور سے گزر رہے ہیں اس کی منزل آزادی ہے۔ 5اگست کو نریندر مودی بہت بڑی غلطی کر بیٹھا ہے۔ نریندر مودی ایک ظالم انسان ہے جس نے مزید آگے بڑھ کر کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، کشمیری جس دور سے گزر رہے ہیں اس کی منزل آزادی ہے۔ بھارت سمجھ رہا تھا کہ کشمیر کے حوالے سے اس کے اقدام پر کشمیری خاموشی سے بیٹھا رہے گا۔ مودی نے خیال کیا کہ پہلے سے 8 لاکھ فوج میں اضافہ کر کے مزید فوج پہنچادینے سے لوگوں کو اغوا کر کے اور آبادی کا تناسب تبدیل کر کے دہشت پھیل جائے گی اور کشمیری بالآخر پسپا ہوجائیں گے جبکہ اس نے ظلمُ کی انتہا کر دی۔ پروفیسر نزیر شال نے کہا کہ بھارت نے اسٹریٹیجکلی غلط فیصلہ کیا اور 5 اگست کو کشمیر پر ظالمانہ محاصرہ کیا ، ہم نے دنیا بھر میں آواز اٹھائی اور اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں 1965کے بعد 3مرتبہ کشمیر کا معاملہ زیر غور آیا جبکہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی 2 رپورٹس منظر عام پر آئیں۔انھوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے باوجود او کے سی نے اپنی جدوجہد جاری رکھی اور آج یو این اور او آئی سی نے okc کے موقف کو تسلیمُ کرتے ہوۓ بھارت پر تنقید کی جو ایک اہم پیش رفت ہے،مودی کا نظریہ وہی ہے جو نازی کا تھا کشمیریوں کو ان کا جمہوری، قانونی اور اخلاقی حق نہ دینا دنیا میں جنگوں کی حوصلہ افزائی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ آل پارٹی گروپ آف کشمیر ای یو کی صدر مس ریپا نے کہا کہ ای یو انسانی حقوق کا تحفظ چاہتا ہے ،آل پارٹی گروپ آف کشمیر کشمیریوں کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے گا تاکہ کشمیریوں کو ان کا حق آزادی مل سکے۔ رانا بشارت نے کہا کہ 5 اگست عالمی ضمیر اور اقوام متحدہ کی ساکھ کے مجروح ہونے کا دن ہے، کشمیر کی آزادی نوشتہ دیوار ہےمودی کا ظلم کشمیریوں کی آزادی کا سورج طلوع ہونے سے نہیں روک سکتا ۔پروفیسر الفرڈ نے کہا کہ بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے اور کشمیری نوجوانوں اور کم سن بچوں کو بھارتی عقوبت خانوں میں مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کشمیریوں کی اپنی آزادی اور حقوق کیلئے آواز دبانے کے لئے جبرو استبداد کے بہیمانہ ہتھکنڈے اختیار کئے جارہے ہیں۔ کشمیری خواتین اور بچوں پر مظالم پر عالمی اور انسانی حقوق کے ادارے بھارتی حکومت کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کا اقدام اٹھائیں، کشمیریوں کو ان کا حق ملنا چاہیے جو اپنی آزادی کے لیے تڑپ رہے ہیں ہمیں مشترکہ جدوجہد کے ذریعے مسلۂ کشمیر حل کرنا ہو گا تاکہ خطے میں امن ہو ۔کانفرنس سے صحافیوں اور انٹرنیشنل این جی اوز کے نماہندگان نے بھی اظہار خیال کیا اور سوالات بھی کیے۔
یو این بھارت کے خلاف ہر سال 5 آگست کو مظاہرہ کیلنڈرائز کرے تاکہ دنیا بھر میں سرکاری سطح پر کشمیریوں کے لیے یوم استحصال منایا جاۓ . آرگنائزیشن آف کشمیر کولیشن
Aug 07, 2020 | 16:37