لاہور(نوائے وقت ) وزیراعظم پاکستان نے کہا ہے کہ دو سال بہت مشکل سے گزارے ہیں ، ملک تباہ شدہ حال میں ملا جسے چلانا ہمارے لئے بڑے معرکے سے کم نہ تھا ، جب بھی کوئی ملکی مسئلہ درپیش آتا تو این آر او مانگنے والے شور شرابہ شروع کردیتے ، ہر مشکل کے بعد آسانی ہوتی ہے اور اب پاکستان پر وہ وقت آچکا ہے کہ جس کے ہم نے وعدے کئے تھے ان کو پایا تکمیل تک پہنچاسکیں، لاہور باغیوں اور پھولوں کا شہر کہلاتا تھا جس کی خوبصورتی اور حسن اس شہر کو دوبالا کرتا تھا اور لوگ نلکوں سے اس وقت میٹھا پانی پیتے تھے ،آلودگی کا کوئی تصور نہیں تھا ۔ لوگ صاف ستھرے شہر میں صحت مند زندگی گزار رہے تھے پھر آہستہ آہستہ شہر پھیلتا گیا ،آبادی بڑھتی گئی اور آلودگی اور گندگی نے باغوں اور خوبصورتی کی جگہ لے لی، پانی نیچے چلا گیا جبکہ پچھلے 15سال سے 8سو فٹ نیچے جا چکا ہے ، سبزے سے بھرپور زمین ختم ہو گئی ۔ آبادی کے پھیلاﺅ کے باعث پہلے بار ہمیں گندم کی کمی کا سامنا کرنا پڑا اور لاہور آہستہ آہستہ تبدیل ہو گیا ۔ وہ جمعہ کے روز شاہدرہ کے علاقہ میں ”راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ “ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز، وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار ،وفاقی وزیر حماد اظہر ، شہزاد اکبر ، چیئرمین راوی پراجیکٹ راشد عزیز ، وفاقی و صوبائی وزراء، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی اس موقع پر موجود تھے ۔
وزیر اعظم کو منصوبہ بارے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی جبکہ وزیر اعظم نے منصوبہ کا افتتاح بھی کیا ۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ دریا ئے راوی اپنی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ تھا جو اب سکڑکر سیوریج نالہ بن چکا ہے ۔ ہماری حکومت نے مشکل منصوبہ ”راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ “ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا بیڑا اٹھا لیا ہے یہ پراجیکٹ لاہور کو بچانے کا منصوبہ ہے، اس سے زیر زمین پانی کی سطح بلند ہوگی اور آنے والے دنوں میں کراچی جیسے خطرناک مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت ضرورت ہے کہ ایک ایسا شہر بنایا جائے جو جدید طرز کا ہو ، جس میں تمام سہولیات موجود ہوں اور وہ منصوبہ بندی کے تحت بنایا جائے ۔ راوی سٹی اسلام آبادکے بعد پاکستان کا دوسرا منصوبہ بندی والا شہر ہے ،جس میں 13شہر آباد ہوں گے جبکہ ایک کلومیٹر وسیع اور 46کلومیٹر لمبی جھیل بھی اس میں شامل ہوگی ۔ مذکورہ پراجیکٹ 1لاکھ 10ہزار ایکٹر پر محیط ہو گا ،جسے آلودگی سے پاک کرنے کے لئے 60لاکھ پودے لگائے جائیں گے جبکہ شہر کے گندے نالوں کے پانی کو ٹریٹ کر کے دریا میں چھوڑا جائے گا جس سے پانی کی زیر زمین سطح بلند ہو گی ۔
انہوں نے کہا کہ روای سٹی لاہور کو بچانے کا 50ہزار ارب روپے کا منصوبہ ہے جس میں پرائیوٹ پارٹنر شپ بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی جن کا ہمیشہ پاکستان پرشکوہ رہتا ہے یہ ان کے لئے بہتر کارگر منصوبہ ہوگا ،انہیں چاہیے کہ وہ اس میں انویسٹمنٹ کریں ۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس منصوبے سے پاکستان میں سرمایہ آئے گا اور ملک خوشحال ہو گا جبکہ اس پیسے سے ہم اپنے اوپر واجب اولاد قرضے کو بھی اتار سکیں گے ۔ اس منصوبے سے آنے والے سرمایہ کو صحت ، تعلیم اور احساس پروگرام کے ذریعے غریب عوام پر خرچ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل منصوبہ ہے جس کے لئے بڑی محنت درکار ہے اور یقننا مشکلات بھی آئیں گیں۔ اگر یہ منصوبہ اتنا آسان ہو تا تو یہ 2004سے اب تک حکومتیں اس کو بنا چکی ہوتیں جبکہ سابق حکمرانوں نے اورنج لائن ، میٹرو بس چلا کر 28ارب روپے کی سالانہ سبسڈیز دیں جس سے ملک مقروض ہوتا چلا گیا جبکہ راوی سٹی پراجیکٹ سے ملک میں پیسہ آئے گا اور ملک خوشحال ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ نیا پاکستان ہاﺅسنگ پراجیکٹ اور دیگر رفاعی منصوبہ چلتے رہیں گے ۔
قبل ازیں وزیر اعلی پنجاب سر دار عثمان بزدار نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا شکریہ ادا کیا کہ وہ لاہور کے لئے ایک میگا پراجیکٹ لے کر آئے ہیں جس سے لاہور پوری دنیا میں شہرہ حاصل کر لے گا ۔ انہوں نے وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ وہ اور ان کی ٹیم اس منصوبہ کے لئے دن رات ایک کردیں گے اور اس کی راہ میںحائل ہونے والی تمام رکاوٹیں ختم کر دیں گے ۔