پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپی کے اسمبلی میں رحیم یار خان میں شرپسندعناصرکی جانب سے مندرمیں توڑپھوڑکیخلاف مذمتی قراردادکی متفقہ طو رپر منظوری دیدی گئی، مندر حملے اور توڑ پھوڑ کے حوالے سے نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن کے اقلیتی رکن رنجیت سنگھ نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی،جس پرڈپٹی سپیکرمحمودجان نے سکیورٹی اہلکاروں کے ذریعے اقلیتی رکن کو ایوان سے باہرنکالنے کاحکم دیا، اپوزیشن اراکین نے رنجیت سنگھ کاگھیرائوکرکے سکیورٹی اہلکاروں کو آنے سے روک دیا تاہم ڈپٹی سپیکرکی اقلیتی رکن کو ایوان سے نکالنے کی ضد کے خلاف اپوزیشن اراکین ایوان سے احتجاجاًواک آئوٹ کرگئے۔ صوبائی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جے یوآئی کے اقلیتی رکن رنجیت سنگھ اپنی نشست پرکھڑے ہوکرنکتہ اعتراض پر رحیم یارخان کے مندرسے متعلق بولناچارہاتھاتاہم ڈپٹی سپیکرنے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی اورواضح کیاکہ وہ رولزکے تحت چلیں گے کسی کو نکتہ اعتراض پربولنے کی اجازت نہیں دے سکتااپوزیشن کے دبائومیں آنے والانہیں ہوں جس پر رنجیت سنگھ نے ایوان میں شورشرابہ شروع کردیانگہت اورکزئی نے بھی انکابھرپورساتھ دیا دوسری جانب اے این پی کے رکن صلاح الدین نے بھی اقلیتی رکن رنجیت سنگھ کے رویے کوتنقیدکانشانہ بنایاکہ جب بھی انکاکوئی سوال آتاہے اپوزیشن کا کوئی رکن ہنگامہ آرائی شروع کردیتاہے انہوں نے ایجنڈے کی کاپیاں میزپردے ماری ایوان میںشدیدبدنظمی کے باعث ڈپٹی سپیکرنے سارجنٹ آف آرمزکوہدایات دی کہ وہ رنجیت سنگھ کو ایوان سے باہرنکال دیں لیکن نگہت اورکزئی نے ہاتھ پھیلاکر سکیورٹی اہلکاروں کو انکے قریب آنے سے منع کیا ڈپٹی سپیکر باربارکہہ رہے تھے رنجیت سنگھ کوایوان سے نکالایاجائے لیکن نگہت اورکزئی سمیت کئی اپوزیشن کے دیگراراکین رنجیت سنگھ کے اردگردجمع ہوگئے اس موقع پر کئی صوبائی وزراء بھی ان کے قریب آئے اور درخواست کی کہ دومنٹ کیلئے ایوان سے باہرچلے جائیں اس موقع پر ڈپٹی سپیکرنے رولز227کے تحت دونوں ایم پی ایزرنجیت سنگھ اورنگہت اورکزئی کو وارننگ جاری کردی ڈپٹی سپیکرکے رویے پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آئوٹ کیا ڈپٹی سپیکرنے واضح کیاکہ مینارٹی کوپاکستان میں تمام حقوق حاصل ہیں اورہم انہیں مکمل تحفظ دینگے بعدازاں ڈپٹی سپیکرمحمودجان کی ہدایت پر صوبائی وزراء شوکت یوسفزئی اور فضل شکور اپوزیشن اراکین کومناکر دوبارہ ایوان میں لے آئے۔ پی ٹی آئی کے اقلیتی رکن روی کمارنے قراردادپیش کی جس میں یہ کہا گیاکہ رحیم یار خان میں دلسوز واقعہ پیش آیا جہاں چندشرپسندوں کی جانب سے گنیش مندرکوتوڑاگیا اس واقعے سے ہندوبرادری کی دل آزاری ہوئی ہے یہ اسمبلی اس افسوسناک واقعے کی بھرپورمذمت کی ہے اسلام پرامن دین ہے اورمذہب اسلام میں اس قسم کے عوامل کی کوئی گنجائش نہیں ۔معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اس واقعے کانوٹس لیاہے اورملوث عناصرکوسزادینے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے علاوہ خیبرپی کے اسمبلی نے خیبرپختونخوافیکٹریزترمیمی بل مجریہ2021کی منظوری دیدی بل میں اپوزیشن کی ترامیم مستردکردی گئیں ۔ اس کے علاوہ خیبرپی کے اسمبلی نے نیاجان لیوانشہ ’’دس ویلر‘‘پرتفصیلی بحث کیلئے تحریک التواء کی بھی متفقہ طو رپر منظوری دیدی۔
خیبر کے اسمبلی ، مندر حملہ کیخلاف متفقہ قرارداد : اقلیتی رکن کا بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ہنگامہ
Aug 07, 2021