احساس غریبوں کی امید، ٹارگیٹیڈ سبسڈی پروگرام چند ماہ میں آپریشنل کردیا جائیگا: ثانیہ نشتر

اسلام آباد (عترت جعفری) معاون خصوصی تخفیف غربت اور احساس پروگرام کی سربراہ سینیٹرثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے غریب طبقہ کوآٹا سمیت بعض دوسری اشیاء ضروریہ کی سستے داموں فراہمی کے لئے’’ ملک گیراحساس ٹارگیٹیڈ سبسڈی پروگرام‘ پر تیزی سے کام ہو رہا ہے اور اسے چند ماہ میں آپریشنل کر دیا جائے گا ،نیشنل بینک آف پاکستان کے تعاون سے کریانہ سٹورز کے ذریعے بھی اسی طرح سستی اشیاء کی فروخت کے لئے بھی  پروگرام  تیار کیا جارہا ہے جس کا پائلٹ پروگرام اکتوبر سے شروع ہو گا ،لڑکیوں کو لڑکوں کے مقابلہ میں زیادہ تعلیمی وظیفہ دیا جا رہا ہے ،غربت کو سروے98فی صد مکمل ہو گیا ہے ،لاہور کے کچھ علاقے باقی ہیں جن میں کام جلد مکمل ہو جائے گا ،جو افراد سروے میں شامل ہونے سے رہ گئے ہیں ان کے لئے رجسٹریشن ڈیسک15اگست سے متحرک ہو جائیں گے ،تمام خواجہ سراء اور لائین آف کنٹرول کے ساتھ دیہاتوںکے تمام رہائشی احساس پروگرام کے تحت اہل ہیں ،احساس کے نشو ونما پروگرام کے تحت ملک کے جن اجلاع کو منتخب کیا گیا ہے اس کی بنیاد انسانی ترقی کا انڈیکس ہے جو اضلاع اس حوالے سے پیچھے ہیں ان کو شامل کیا گیا ہے ،ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ان خیالات کا اظہار نوائے وقت کو انٹر ویو دیتے ہوئے کیا ،ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس اس ملک کے غریبوں کی امید کا ایک پروگرام ہے ،اس لئے ادارے کی اندر سب سے پہلے جس چیز پر توجہ دی گئی ہے وہ ایسا سسٹم بنانا ہے جس میں کرپشن کے مواقع کو ختم کیا جائے اور شفافیت لائی جائے ،ان ضروریات کو پورا کرنے کے لئے288ایکشن مکمل کئے گئے،`14ٹارگیٹیڈ گروپس ون ونڈو کے ذریعے سروس  دی جا رہی ہیں،احساس کی چھتری تلے اس وقت32پروگرام چل رہیں ہیں جن میں ایس ایم ایس سروس8171شروع کی گئی ،اب احساس ریڑھی بان ،احساس کوئی بھوکا نہ سوئے ،احساس یوٹیلٹی سٹور اور کریانہ سٹور کے پروگرام بھی شامل ہیں ،انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز کے زریعے ٹارگیٹیڈ سنسڈی دینے کی تجویز پر کام ہو رہا ہے ،اس کے تحت اہل افراد کو مخصوص آیٹمز پر جس میں آٹا سمیت دوسرے چیزین شامل ہوں گی ایک مخصوص رقم کی سبسڈی لے گی،جس کے لئے یوٹیلٹی سٹور کو احساس کے سسٹم  سے منسلک کیا جائے گا ،ابھی پروگرام  تیاری کے مرحلہ مین ہے لکین کوشش ہے کہ اسے دسمبر تک چولو کر دیا جائے اسی طرح نیشنل بینک کے ساتھ مل کر کریانہ سٹورز پر بھی سہولت دینے کا کام ہو رہا ہے جس میں سٹور کو لئے ایک ایپ تیار کی جائے گی اور اہل افرد اس سٹور سے بھی چیزیں لے سکیں گے،انہوں نے کہا کہ احساس کفالت کے ذریعے80لاکھ لاکھ خاندنوں کو مدد مل رہی ہیں اور یہ تمام کی تما خواتین ہیں،ان کے بینک اکاونٹ کھولے گئے ہیں،سکول میں ان رولمینٹ کے لئے2.2ملین پرائمری تعلیم کے لئے نقد امداد دی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ اگر سال 2020پر نظر ڈالی جائے تو احساس نے کویڈ19کے دوران ملک کی نصف آبادی تک رسائی حاصل کی۔ وبائی مرض کے سماجی و معاشی نقصان پر قابو پانے کیلئے حکومت نے احسا س ایمرجنسی کیش پروگرام شروع کیا جس کا دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر اعتراف کیا گیا۔ اس پروگرام کو لاک ڈائون شروع ہونے کے بعد دس دن کے اندر اندر شروع کیا گیاجس کے تحت 14.8ملین مستحق خاندانوں (100ملین افراد) میں 179ارب روپے تقسیم کئے گئے۔ سال 2020میں احساس انڈرگریجویٹس سکالرشپس کے ذریعے کم آمدنی والے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے انڈرگریجویٹ طلباء کو میرٹ پر مبنی 50,762 سکالرشپس دیں۔ احساس بلاسود قرضہ سکیم کے تحت 1ملین قرض دہندگان(46%خواتین) کو چھوٹے کاروبار کیلئے 37ارب روپے کے قرض فراہم کئے گئے۔ احساس آمدن پروگرام کے تحت 34,812مستحق گھرانوں کو غربت سے باہر نکالنے کیلئے 2ارب روپے مالیت کے اثاثہ جات کی معاونت فراہم کی گئی۔ احساس نشوونما پروگرام کے تحت حاملہ، دودھ پلانے والی مائوں اور 2سال سے کم عمر بچوں میں اسٹنٹنگ کے مسائل پر قابو پانے کیلئے ملک کے 8اضلاع میں 29مراکز کھولے گئے ۔ فروری 2021کے اختتام تک 6اضلاع میں مزید 19مراکز کھولے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ م غریب افراد کی سماجی و معاشی حیثیت میں بہتری کیلئے احساس کفالت کے تحت لاکھوں مستحق خاندانوں میں غیر مشروط مالی معاونت کیساتھ ساتھ بینک اکائونٹس کی سہولت فراہم کی گئی۔ وزیر اعظم نے کفالت مستحقین کی تعداد کو 4.6ملین سے بڑھا کر 7ملین کرنے کی منظوری دی۔خصوصی افراد کیلئے نئے احساس کفالت کا اعلان بھی کیا گیا جس کے تحت خصوصی افراد کے حامل 2ملین مستحق گھرانوں کو کفالت میں شامل کیا گیا۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے وسیع پیمانے پر احساس کفالت اصلاحات کو بھی متعارف کرایا گیا ہے تاکہ خاص طور پر بینک کی شاخوں، ڈیوائس پابندیوں اور دیگر شفافیت اور حفاظتی پروٹوکول اور اقدامات کے ذریعے ادائیگی کو یقینی بنایا جاسکے۔ دیگر اقدامات میں وسیلہ تعلیم جو مشروط مالی معاونت پر مبنی ایک تعلیمی پروگرام ہے جس میں ڈیجیٹائزئشن، انفراسٹرکچر تبدیلیاں، نئی وظیفہ پالیسی اور ملک گیر توسیع کو یقینی بنایا گیا۔ نیز، مزدور کا احساس کے تحت، اب تک تمام صوبوں اور وفاقی دارلحکومت میں 16نجی لنگر خانے کھولے گئے ہیں جن میں نجی شراکت داری کے ذریعہ روزانہ 600سے1000دیہاڑی داروں کو کھانا کھلایا جاتا ہے۔ مزید برآں، ٹیکنالوجی کے ذریعے اسلام آباد میں تمام پناہ گاہوں کے انفراسٹرکچر، فوڈ کیٹرنگ اور رہائش کے نظام کو بہتر بنایا گیاہے۔ سال 2020کے اختتام پر غریب افراد کو صحت سے متعلق اخراجات کی فراہمی کیلئے احساس تحفظ پروگرام کا پائلٹ سروے مکمل کیا گیا۔ او۴ر اس وتے ہولہ فیملی ہسپتال میں یہ پروگرام روبہ عمل بھی ہے ، احساس کے تحت، ملک میں 50سے زائد دارلاحساس مرکز ہیں اور ہر مرکز میں مستحق بچوں کو معیاری نگہداشت اور تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔ اسی طرح خواتین کو بااختیار بنانے کے 156مراکز کے تحت ، باصلاحیت لڑکیوں اور خواتین کو تربیتی کورس کرائے جاتے ہیں۔ ہر سنٹر میں سالانہ 200سے زیادہ لڑکیوں کو تربیت فراہم کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہبی آئی ایس پی جو احساس کے 34عملدرآمدی اداروں میں سے ایک ہے ، احساس گورننس اور دیانت پالیسی کے تحت اس کے حفاظتی نیٹ ورکس خصوصا بورڈ کی پالیسیوں، آئی ٹی سکیورٹی سسٹم، ادائیگی او ر مالی قواعد و ضوابط، اکاونٹنگ سسٹم، ڈیٹا اینالیٹکس، بائیومیٹرک ادائیگی کے نظام، ڈیسک پر مبنی خود اندارج کے نظام، ڈیمانڈ سائڈ اایس ایم ایس اور یب سروس سے اصلاحات کا کثیر الجہتی عمل کرواچکا ہے۔انہون نے کہا کہ روان سال میں90ہزار اسکالر شپ دی جائے گی ، 23غریب اضلاع میں ایسٹ ٹرانسفر کے ذریعے15ارب روپے منتقل ہوں گے تاکہ لوگوں کی آمدب بڑھ سکے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...