اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے نے عالمی برادری پرزور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں جنگ کو مکمل طور پر روکنے،امن اور مصالحت کو فروغ دینے اور دہشت گردی سے لڑنے کے لیے افغان امن عمل کو آگے بڑھائے۔ اقوام متحدہ میں چینی مستقل مشن کے ناظم الاموردائی بنگ نے کہا کہ افغانستان جنگ اورامن کے تاریخی دوراہے پر ہے۔ امریکی اورنیٹو افواج کےجلد بازی میں کئے گئے انخلا سے افغانستان میں تشدد اورشہری ہلاکتوں میں اضافہ ہوا اورسیکورٹی کی صورتحال بگڑ گئی ہے۔انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ افغانستان میں دو دہائیوں کی جنگ نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔افغانستان میں کسی بھی بیرونی طاقت کی مداخلت ناکام ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو لڑائی کو پھیلنے سے روکنے اور افغانستان میں جاری جنگ کو روکنے میں مدد کرنی چاہیے۔چینی نمائندے نے کہا کہ افغان عوام کی سب سے بڑی خواہش ہے کہ دشمنی کا خاتمہ اورانہیں امن میسر ہو۔ یہ علاقائی ممالک اور عالمی برادری کی مشترکہ خواہش بھی ہے۔ دائی نے کہا کہ چین عام شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملوں کی مذمت کرتا ہے اور افغانستان کے تمام فریقین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے عسکری تصادم بند کریں اورجلد از جلد جامع جنگ بندی پر پہنچیں۔
چین کا افغان امن عمل کو آگے بڑھانے کے لئے عالمی برادری سے کوششوں کا مطالبہ
Aug 07, 2021 | 18:54