بیجنگ‘ واشنگٹن (شنہوا+ این این آئی+نوائے وقت رپورٹ) چین نے سپیکر نینسی پلوسی کے دورہ کو اشتعال انگیزی قرار دیا ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چین کی طرف سے تائیوان کو محاصرے میں لیتے ہوئے فوجی مشقوں کی مذمت کی ہے اور اسے نمایاں فوجی اضافے کا نام دیا ہے۔ پلوسی کے دورے کے بعد تائیوان کے گردو پیش میں ان مشقوں کا کوئی جواز نہیں تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ اشتعال انگیز اقدامات فوجی بڑھاوے کی شکل ہیں۔ چین پرامن حل سے ہٹ کر جبر اور زبردستی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ امریکی سپیکر نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان پرامن تھا، چین نے میزائل داغنے کے علاوہ غیر ذمے دارانہ اقدامات کئے۔ چین کا امریکہ کے ساتھ تعاون کے چینلجز کو بند کرنا غیر ذمے دارانہ ہے۔ تائیوان کے معاملے پر ’’سٹیٹس کو‘‘ میں تبدیلی چین کر رہا ہے چین کے ساتھ مواصلاتی چینلز کھلے رکھیں گے۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ چھون اینگ نے کہا امریکہ نے اشتعال انگیزی اور بحران پیدا کیا۔ موجودہ صورتحال مکمل طورپر سپیکر پلوسی اور دیگر امریکی سیاستدانوں کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ تائیوان کے مسئلہ کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے حوالے سے ایک بڑا اصولی مسئلہ ہے۔ تائیوان کا دورہ ایک چین کے اصول اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس سے چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ چین نے اس دورے کو روکنے کیلئے سفارتی طور پر ہر ممکن کوشش کی۔