بلدیاتی اداروں کی 80فیصد مشینری خراب ، فیول  کی مد میں  میگا کرپشن کا انکشاف 


ملتان (سٹاف رپورٹر) حکومت نے سیکرٹری بلدیات کے توسط سے صوبہ بھر کے بلدیاتی اداروں کے پاس کوڑا اٹھانے ‘ سیوریج کو چالو رکھنے اور دیگر آپریشنز کے علاوہ افسران کے زیر استعمال گاڑیوں کی مکمل تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 15 سال سے بلدیاتی اداروں کے لئے صوبے بھر میں مشینری کی خریداری نہ ہونے کے برابر تھی اور سابق وزیراعلیٰ کے دور میں 2002ء سے 2008ء تک جو مشینری اور گاڑی خریدی گئی تھیں ان کی مرمت بھی نہ کرائی گئی البتہ سالہا سال سے ورکشاپسوں میں خراب کھڑی گاڑیوں کے نام پر ہر سال کروڑوں روپے کا پٹرول ڈیزل اور موبل آئل مسلسل جاری رہا ہے۔ حالانکہ گزشتہ کئی سال سے بلدیاتی ادارے ضلعی انتظامیہ کے کنٹرول میں ہیں مگر کسی بھی ایڈمنسٹریٹر نے اس جانب توجہ نہیں دی۔ 3 اگست 2022ء کو پنجاب بھر کے بلدیاتی اداروں کو 4 اگست تک 24 گھنٹے کے اندر اندر یہ تمام تر معلومات فراہم کرنے اور ویب سائٹ پر بنائے گئے پورٹل پر اپ لوڈ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں مگر تاحال متعدد بلدیاتی اداروں کی طرف سے اس فوری حکم کی تعمیل نہیں کی گئی اس وقت صورتحال یہ ہے کہ پنجاب بھر کے بلدیاتی اداروں میں 80 فیصد مشینری خراب قرار دے دی گئی ہے اور گزشتہ 18 سال سے کسی بھی بلدیاتی ادارے کی صفائی‘ سیوریج کی بحالی کے لئے کوئی مشینری خرید نہیں کی گئی پنجاب کے بڑے شہروں میں جہاں کم از کم 10 ٹریکٹر ٹرالیوں کی ضرورت ہے وہاں اس وقت صرف ایک یا دو موجود ہیں۔ سیوریج کی بحالی کیلئے سکر مشینیں بھی اکثر خراب ہیں اور یہی وجہ ہے کہ حالیہ بارشوں میں مشینری نہ ہونے کے باعث بلدیاتی ادارے اور واسا مکمل طورپر ناکام ہو گئے ہیں۔  2003ء میں فیلڈ افسران کو جو اس وقت کے وزیراعلیٰ نے گاڑیاں لے کر دی تھیں وہ فیلڈ افسران سے لیکر انتظامی افسران نے اپنے پاس رکھ لیں۔ توجہ طلب امر یہ ہے کہ بلدیاتی اداروں میں جو خراب مشینری سالہا سال سے کھڑی ہے ان کے لئے پٹرول ڈیزل اور موبل آئل کی پرچیاں اسی طرح جاری ہو رہی ہیں اور یہ فیول انتظامی افسران کے زیر استعمال اضافی گاڑیوں اور بعض شہروں میں اراکین اسمبلی کی گاڑیوں کے لئے بھی استعمال ہوتی ہیں توجہ طلب امر یہ ہے کہ بعض اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی اور مختلف اداروں کی ایمپلائز یونین کے عہدے دار بھی انہی خراب اور ناکارہ گاڑیوں کے نام پر جاری ہونے والی پٹرول اور ڈیزل کی پرچیوں پر سالہا سال سے اپنے کام چلا رہے ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن