تلقین بوترابی(۲) 

٭ (اے عزیز) جب تم ایسی نشانیوں کے پاس سے گزرو جن کے بیان میں وسیلہ اور حیرت فزاء نعیم جنت کا وصف کیا گیا ہے۔ تو اپنے اللہ سے اخلاص اورتوجہ کے ساتھ جنت کی دعا اور اس شخص کا سا سوال طلب کرو جو تقرب کا خواستگار ہے اور طلب میں کوشاں رہو شاید تمہیں اس ارض ابد تاب میں نزول کا موقع مل جائے اور ان دائمی مسرتوں سے ہم کنار ہو سکو جن کی تخریب ممکن نہیں ۔٭ تمہیں ایسی حیات جادوانی مل جائے، جس کے زمانہ میں انقطاع نہیں اور ایسی باکرامت ملکیت سے نوازے جائو جو تم سے کبھی سلب نہ ہوگی۔٭ جب نیک کام کا ارادہ کرو تو اپنی خواہش نفسانی پر جلدی سبقت لے جائو وسوسوں کے خوف سے، کہ یہ بھی آنے جانے والے ہیں۔ اور برائی کی طرف رغبت ہوتو اس سے آنکھ بند کرلو۔   جس کام سے اجتناب ضروری ہو اس سے مجتنب رہنے ہی میں عافیت ہے۔ اپنے دوست کے لئے منکسر ہوجائو اور ایسا سلوک رواء رکھو جیسا کہ مہربان باپ اپنی اولاد سے رکھتا ہے۔ ٭مہمان کی اس قدر تعظیم کرو کہ وہ تمہیں اپنا وارث نسبی خیال کرنے لگے۔ ٭ اپنا دوست اس نیک خوکو بنائو کہ جو بنائے اخوت استوار ہونے کے بعد اس مواخات کی محافظ کرے اور اس خاطر جنگ (سے بھی گریز نہ) کرے۔٭ ایسے دوستوں کی طلب یوں کرو،  جس طرح مریض شفاء (کاملہ)کا طالب ہوا کرتا ہے، اور جھوٹے کی صحبت ترک کر دو کہ اس کی مصاجت میں کچھ (خیر) نہیں۔ ٭ہر موقع پر اپنے دوست کی حفاظت کرو اور اس مرد حق گو کی رفاقت تلاش کرو جو جھوٹ سے مجتنب رہنے والا ہو۔٭ جھوٹے سے دشمنی رکھو اور اس کے قرب وجوار سے بچو (حق یہ ہے )کہ دروغ گو اپنے ہم جلیس کو بھی آلودہ کردیتا ہے۔ جھوٹا آدمی زبانی کلامی تو تمہیں امیدوں اور تمنائوں  سے بھی (کہیں بڑھ کر) عطاء کر دیتا ہے لیکن  (وقت پڑنے پر) لومڑی کی طرح کنّی کترا جاتا ہے۔ ٭چاپلوسوں اورکمینہ خصلت لوگوںسے بھی بچ کر رہنا اس قماش کے لوگ (مصائب کی) آگ میں مزید ایندھن جھونکنے لگتے ہیں۔ جب تک ان کی طمع پوری ہوتی رہتی ہے وہ اردگرد رہتے ہیںاور اگر (خدا نخواستہ) زمانہ ناموافق ہو جائے تو تتر بتر ہوجاتے ہیں۔٭ فرزند عزیز!  میں نے تمہیں (مقدور بھر) نصیحت کردی ہے، اگر تم میرے پند و نصائح کو قبول کر لو تو یہ تمہارے لئے بیع وہبہ کی تمام اشیاء سے زیادہ ارزاں (اورگرانمایہ) ثابت ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن