خضدار ڈائریکٹوریٹ آف کاٹن کراپ جمود کا شکار ملازمین گھر بیٹھے تنخواہیں لینے لگے 

خضدار(نامہ نگار) خضدار میں ڈائریکٹوریٹ آف کاٹن کراپ زرعی تحقیقاتی ادارے کے نام سے ایک قومی ادارہ قائم ہے جس کا مرکزی دفتر خضدار کی تحصیل نال میں قائم ہے اس ادارے کا مقصد کاٹن فصل کے فروغ اور اس کے زرعی پیداوار میں اضافہ، زمینداروں کو آگاہی فراہم کرنااورکپاس پر تحقیقات کرنا ہوتاہے۔ اس ادارے میں 18اسکیل کے 5آفیسر سمیت کل 31ملازمین کام کررہے ہیں تاہم ایک دو فگر کے علاوہ تمام ملازمین غیر حاضر اور گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں جب کہ یہ قومی ادارہ جمود کا شکار ہے آج تک کاٹن پر نہ ریسرچ ہوسکی اور نہ ہی زمینداروں کو شعو روآگاہی دی گئی ۔ بتایاجاتا ہے کہ اس ادارے کا ہیڈ جو کہ 19گریڈ کاآفیسراور ڈائریکٹر کے منصب پر فائز ہے وہ گزشتہ کافی عرصہ سے علاقے سے غائب اور فائل گھر بیٹھ کر دیکھ رہاہوتاہے ۔ ذرائع کے مطابق کہ کئی ماہ پہلے ادارے کا ٹریکٹر اور ایمبولنس ساتھ جاچکا ہے۔ جب کہ حکومت کی جانب سے اس ادارے کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے والے سامان کو بھی وہ مسلسل وصول کرنے سے انکاری ہے جس کے باعث یہ ڈائریکٹوریٹ آف کاٹن کراپ زرعی تحقیقاتی ادارہ جمود کا شکار اور غیر فعال ہے۔ جب کہ ملازمین کو قومی خزانے سے لاکھوں روپے ماہنامہ ادا کیا جارہاہے۔ حالیہ مون سون کی بارشوں کے موقع پر بھی ادارے کے آفیسرز منظر سے غائب اور کہیں بھی نظر نہیں آئے۔مقامی سیاسی و سماجی رہنماء سیف اللہ ساجدی نے ڈائریکٹوریٹ آف کاٹن کراپ زرعی تحقیقاتی ادارے کے بارے میں بتایا کہ یہ ادارہ نہ صرف نال خضدار بلکہ بلوچستان بھر کے لئے قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد کاٹن کے فروغ اور اس پر ریسرچ کرنا ہوتا ہے تاہم ڈائریکٹر کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث یہ قومی ادارہ غیر فعال بن کر اس کا نام ونشان تک مٹ چکا ہے۔گورنمنٹ کے ریکارڈ بک میں یہ ادارہ موجود اور اس میں ملازمین و فنڈز بھی موجود تاہم حقیقی معنوں میں گراو¿نڈ پر کچھ بھی نہیں ۔اس حوالے سے علاقائی عوامی نمائندوں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ڈائریکٹوریٹ آف کاٹن کراپ زرعی تحقیقاتی ادارہ نال کے ڈائریکٹر کی غفلت کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اور گزشتہ تین چار سے ادارے کی کار کردگی ریسرچ اور نتائج کے بارے میں ان سے تحقیقات کی جائے علاقے کے لوگ بہت جلد اس ادارے کے خلاف احتجاج کریں گے۔ دریں اثناء ڈائریکٹوریٹ آف کاٹن کراپ زرعی تحقیقاتی ادارہ نال کے ڈائریکٹر و 19گریڈ کے آفیسر سے ان کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کے نمبرز آف جارہے تھے اور ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...