ماسکو: روس اور ترکی کے صدور نے شام میں دہشتگردی کے خلاف مشترکہ جنگ کے عزم کا اعادہ کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک صدر طیب اردوان اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے درمیان ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں دوسری اہم ملاقات بحیرۂ اسود کے ساحل پر واقع روس کے سیاحتی شہر سوچی میں ہوئی۔روس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے موجودہ علاقائی اورعالمی چیلنجز کے باوجود باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔روسی حکام کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تجارت میں اضافے سمیت اقتصادی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا اور شام میں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جنگ کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے روس سے اناج، کھاد اور دیگر خام اشیاء کی بلاروک ٹوک برآمد سمیت یوکرینی اناج کی برآمدات سے متعلق استنبول معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کرنے پر زور دیا۔
خیال رہے کہ ترکی کی ثالثی میں گزشتہ ماہ استنبول میں یوکرین، روس اور اقوام متحدہ نے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ جس کے تحت بحیرۂ اسود کی بندرگاہوں کے ذریعے یوکرین سے اناج کی برآمدات بحال ہوئی تھی۔