مراد سعیدنےفاٹا انضمام ،افغانستان میں ڈرون حملے سمیت افغانستان میں موجود پاکستانیوں پر حکومت سے جواب مانگ لیا

پی ٹی آئی رہنما مراد سعید نے کہا ہے کہ ملک میں حالیہ بدامنی کی لہر،آپریشن رجیم چینج کے آلہ کاروں کی مجرمانہ غفلت و خاموشی پر قوم چپ نہیں رہے گی۔کہاپاکستانی قوم اب کسی کی جنگ کا ایندھن نہیں بنے گی،کئی دنوں سے آگاہ کر رہے تھے کہ ملک میں ایک بار پھر بدامنی کی فضا قائم ہو رہی ہے،پاکستانی خدانخواستہ ایک مرتبہ پھر کسی کی جنگ کا ایندھن نہ بن جائیں انہوں نے کہا تازہ بدامنی کی لہر پر اب تک امپورٹڈ حکومت کا کوئی موقف سامنے نہ آ سکا،امپورٹڈ حکومت کی ترجیحات میں امریکہ کی غلامی کرنا اور بھیکاری بن کر رہنا ہے،مراد سعید نے کہا ہم نے مل کر ملک کے خلاف ہونے والی ہر سازش کو ناکام بنانا ہے،

چند اہم سوالات اٹھانا چاہتا ہوں انکے جوابات فراہم کئے جائیں،افغانستان میں آپ کے مذاکرات کس نوعیت کے اور کن نقات پر ہوئے؟قوم کو آگاہ کیا جائے،

کیا افغانستان میں موجود لوگ جو آپریشن کے وقت پاکستان سےچلے گئے تھے،انکی واپسی کا وعدہ کیا گیا؟اگر کسی کی پاکستان میں واپسی ہوئی ہے تو کس راستے سے واپسی ہوئی؟ کیا ملک کے لئے قربانی دینے والے 80 ہزار افراد کے لواحقین کو مذکراتی عمل میں اعتماد میں لیا گیا؟کیا ملک میں بدامنی کے حالات کو قابو کرنے کے لئے کوئی لائحہ عمل طے کیا گیا ہے؟کون مطالبہ کر رہا ہے کہ فاٹا کے انضمام کو ختم کر دیا جائے اور وہاں دوبارہ بدامنی پھیل جائے؟بتایا جائے کہ فاٹا انضمام کو واپس لینے کے لئے کوئی معاہدہ تو طے نہیں ہوا؟کیا رجیم چینج آپریشن کے اغراض ومقاصد پورے ہونے کا آغاز ہو چکا ہے؟پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ قوم ان تمام اہم سوالات کے جوابات جاننا چاہتی ہے، سوات سمیت خیبرپختونخواہ کے دیگر اضلاع ترقی کے سفر میں بہت آگے نکل چکے ہیں،ہم اب پاکستان کو کسی اور کی جنگ کا ایندھن نہیں بنا سکتے،قوم آنکھیں کھولے اور متعلقہ افراد سے ان تمام امور پر جواب طلب کرے،انہوں نے مزید کہا جتنی جلدی ان معاملات پر جواب آئے گا،پاکستان کے مفاد میں بہتر ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن