لاہور( این این آئی)یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد اور انسٹی ٹیوٹ آف پلانٹ پروٹیکشن، چائنیز اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنس نے فصلوں کے کیڑوں پر قابو پانے کیلئے پاک چین مشترکہ لیبارٹری کے قیام کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں ۔ دونوں فریق مشترکہ لیبارٹری کا کام شروع کریں گے اور فصلوں کے کیڑوں اور مربوط بیماریوں پر قابو پانے والی ٹیکنالوجیز پر ٹیسٹ اور مشترکہ تحقیق کریں گے جبکہ تکنیکی عملے کی تربیت اور تبادلے پر بھی کام کیا جائے گا ۔ یو اے ایف کے شعبہ اینٹومولوجی کے چیئرمین پروفیسر محمد جلال عارف نے بتایا کہ پاکستان کیڑوں کے مسئلے سے بہت زیادہ متاثر ہے۔ سفید مکھی کپاس، لیموں، امرود کی فصلوں کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔ جب ہمارے پھل اور سبزیاں مشرق وسطی کے مختلف ممالک کو برآمد کی جا رہی ہیں تو بعض اوقات ان پھلوں پر مکھیوں اور کیڑے مار ادویات کی باقیات کی موجودگی کی وجہ سے انہیں مسترد کر دیا جاتا ہے۔ پاکستان میں رجسٹرڈ کیڑے مار ادویات کے 1,300 مالیکیولز میں سے ایک بھی مالیکیول سفید مکھی کو کنٹرول کرنے کے قابل نہیں۔ ہمارے پاس گزشتہ 75 سالوں میں ہمارے پاس ایک پرانا نظام ہے جس پر آنے والے دنوں میں نظر ثانی کی جانی چاہیے۔ ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن آف یو اے ایف پروفیسر محمد جعفر جسکانی کے مطابق یہ تعاون کلائمنٹ سمارٹ ایگریکلچر کیلئے پاکستان کی کوششوں کا حصہ ہے۔آئندہ نسلوں کیلئے خوراک کو محفوظ بنانا ہوگا اور جینیاتی تبدیلی، بائیو ٹیکنالوجی کا استعمال یہ وہ اقدامات ہیں جو دونوں ممالک میں خوراک کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔