فیروز والہ(نامہ نگار)اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت و اسسٹنٹ کنٹرولر فر ٹیلائزر تحصیل فیروز والا ڈاکٹر رانا قربان علی خان نے پولیس اور محکمہ زراعت کی ٹیم کے ہمراہ کالا خطائی روڈ کی آبادی دندیاں میں چھاپہ مار کر جعلی کھاد تیار کرنے والی فیکٹری پکڑ لی۔ ٹیم نے فیکٹری مالک اور منیجر کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ 2 کروڑ روپے مالیت کی تیار شدہ جعلی کھادیں اور آلات کے علاوہ دیگر سامان قبضہ میں لے لیا۔ فیکٹری کو سیل کر دیا گیا۔ صوبائی حکومت کی ہدایات پر جعلی کھاد اور زرعی ادویات میں ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں محکمہ زراعت تحصیل فیروز والا کی ٹیم نے اطلاع ملنے پر زیر نگرانی اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت تحصیل فیروز والا ڈاکٹر رانا قربان علی خان نے محکمہ زراعت مرکز فیروز والا کے زراعت آفیسر شیخ آفتاب حسین اور مرکز کوٹ عبدالمالک کے زراعت آفیسر سید شعیب حیدر بخاری، امین انجم اور پولیس کی مدد سے مشترکہ طور پر چھاپہ مار کر جعلی کھادتیار کرنے والی فیکٹری کو پکڑ کر اس کے مالک لشکر علی اور اس کے منیجر بلال احمد کو حراست میں لے لیا۔ دونوں ملزمان آپس میں قریبی رشتہ دار بتائے گئے ہیں جن کا تعلق ڈسٹرکٹ ننکانہ سے بتایا گیا ہے کہ ملزمان جعلی کھاد بناتے وقت چونا اور مٹی کی مدد سے کئی اقسام کی جعلی کھادیں تیار کرکے پنجاب کی منڈیوں اور مارکیٹوں میں سپلائی کرتے تھے۔ چھاپہ مار ٹیم نے وہاں سے بھاری مقدار میں تیار شدہ جعلی کھادیں اور کروڑوں روپے مالیت کا خام مال بھی قبضہ میں لے لیا۔ محکمہ زراعت کی رپورٹ پر فیروزوالا پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت ڈاکٹر راناقربان علی خان نے میڈیا کو بتایا کہ ملزمان نے ملتان میں کھاد تیار کرنے والی فیکٹری کے نام پر جعلی کھاد گرین نائٹر وفاس نام پر بنا کر مختلف علاقوں میں سپلائی کر رہے تھے جس سے زمینداروں کی قیمتی فصلیں تباہ ہو رہی تھی۔ پولیس نے مزید تفتیش شروع کر دی۔