فیروز والہ (نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری علی اصغر منڈا ایڈووکیٹ کے گرد اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے گھیرا تنگ کر دیا اور ان کو کسی بھی وقت گرفتار کئے جانے کا اندیشہ خارج از امکان نہ ہے۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی سربراہی میں چوہدری علی اصغر منڈا ایڈووکیٹ کے خلاف مالی وسائل سے زیادہ اثاثہ جات بنانے اور اختیارات کا غلط استعمال کرنے سمیت متعدد الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہے اور ان کو آٹھ اگست کو دفتر اینٹی کرپشن شیخوپورہ میں طلب کر لیا ہے اور سمن جاری کیا ہے کہ وہ اپنے 2005ء تا 2023ء تک کے اثاثوں کے ریکارڈ سمیت پیش ہوں۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے ذرائع کے مطابق چوہدری علی اصغر منڈا کی گرفتاری اور ان کے خلاف کارروائی ہونے کی صورت میں سال 2001ء تا 2013ء کے دوران محکمہ لوکل گورنمنٹ، محکمہ پبلک ہیلتھ اینڈ انجینئرنگ، محکمہ بلڈنگز، محکمہ ہائی وے ضلع کونسل اور بلدیہ شرقپور شریف اور بلدیہ فیروز والا اور ٹاؤن کمیٹی کوٹ عبدالمالک میں تعینات رہنے والے بعض افسروں ایگزیکٹیو انجینئروں ایس ڈی اوز سب انجینئروں اور دیگر عملے کے خلاف بھی کارروائی ہونے کا امکان ہے۔ دریں اثناء چوہدری علی اصغر منڈا ایڈووکیٹ کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ انہوں نے ایم پی اے کی حیثیت سے دیانتداری کے ساتھ کام کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کو نہ چھوڑنے کی وجہ سے 9 مئی کے بعد ان کو گرفتار کرنے کی خاطر پولیس افسروں کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس کی ناکامی کے بعد اب یہ ٹاسک اینٹی کرپشن کے عملے کو سونپ دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما علی اصغر منڈا کے خلاف اینٹی کرپشن کا گھیرا تنگ‘ کل طلبی
Aug 07, 2023