جلد سونے اور جاگنے کے فوائد و ثمرات

 اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو زندگی کے ہر چھوٹے اور بڑے پہلو سے متعلق رہنمائی کرتا ہے۔ انسان کی بنیادی ضروریات جن پر مدار حیات اور معیار عافیت قائم ہے ، ان میں سے ایک بنیادی ضرورت نیند بھی ہے۔محققین نے اس بات کی تحقیق کی ہے کہ کم سونا یا زیادہ سونا دونوں ہی موت کو وقت سے پہلے دعوت دینا ہے۔ اسی طرح رات کو دیر سے سونا اور صبح دیر سے اٹھنا بے شمار بیماریوں کا سبب بنتاہے۔ جس طرح زندگی میں کھانا پینا اور سانس لینا ضروری ہے اسی طرح سونا اور آرام کرنا بھی ذہنی و جسمانی صحت کے لیے اہم ہے۔قرآن مجید میں متعدد بار اس نعمت کا ذکر آیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :© ” اور ہم نے بنا دیا ہے تمہار ی نیند کو باعث آرام “ ایک اور جگہ ارشاد فرمایا” اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تا کہ اس میں آرام کرو اور دن کو ہر چیز دکھانے والا بنایا“۔پُرسکون نیند کے لیے شور شرابہ کا نہ ہو نا رات کو ہی میسر ہے۔ رات کے وقت آرام کرنا اور سونا دن کے مقابلے میں بہت زیادہ فائدہ مند ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :” اور اس نے اپنی رحمت سے تمہارے لیے رات اور دن بنائے تا کہ رات میں آرام کرو اور دن میں اس کا فضل ڈھونڈو تا کہ تم شکر گزار بنو “۔ قرآن مجید کی روشنی میں دن کو کمائی کے لیے اور رات کو آرام کے لیے مقرر کر نا چاہیے۔بخاری شریف میں روایت ہے کہ حضور نبی کریمﷺ نماز عشا ءسے پہلے سونے کو اور بعد میں بات کرنے کو مکروہ (ناپسندیدہ) خیال کرتے تھے۔ رات کو جلد سونا ، تہجد میں اٹھنا ، نماز فجر سے پہلے تھوڑا آرام کر لینا پھر فجر نماز ادا کر نا اس کے بعد ذکر و اذکار اور تلا وت کر نا پھر اشراق کے نوافل ادا کرنے کے بعد کام کاج میں مشغول ہو نا نبی اکرم ﷺ کے معمول مبارکہ میں شامل تھا۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا :” جب تم میں سے کوئی شخص سو جاتا ہے تو شیطان اس کے سر کے پیچھے گدی میں تین گرہ لگا دیتا ہے اور ہر گرہ پر یہ پھوک لگا دیتا ہے کہ سو جا ابھی رات بہت باقی ہے۔ پڑا سو تا رہ۔ پھر جب وہ شخص جاگ کر اللہ کا ذکر کرے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے پھر جب وضو کرتا ہے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے۔ پھر جب نماز پڑھے تو تیسری گرہ بھی کھل جاتی ہے۔ اس طرح صبح جاگنے سے آدمی چا ک وچو بند اور ہشاش بشاش ہو جا تا ہے۔ ورنہ سست اور بد دل بوجھل طبیعت والا بن جاتا ہے اور اسے بھلائی نہیں ملی ہوتی “۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...