ٹیلنٹ کی کمی نہیں، دنیا پاکستانی طلباءکو سکالر سپس آفرز کرتی ہیں:پروفیسر راحت منیر

لاہور(لیڈی رپورٹر)آسٹریلیا کی میکوری یونیورسٹی کے پروفیسر راحت منیر نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا میرا بنیادی مقصد طلبہ کو انٹرنیشنل تعلیمی اداروں میں داخلے سے متعلق معلومات فراہم کرنا ہے۔پاکستانی طلبہ ہائیر ایجوکیشن تک رسائی کم حاصل کرتے اس کے انکو آسان طریقہ بتانا ترجیح ہے۔میکوری یونیورسٹی سڈنی سمیت آسٹریلیا کی اب سے بڑی یونیورسٹی ہے۔جس میں مختلف قسم کی فسلیٹی ہوتی ہیں۔ریسرچ کے معاملے میں میکوری یونیورسٹی سب سے بڑی اور اہم یونیورسٹی ہے۔ورلڈ۔کلاس تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔انہوں نے مزید کہا پاکستانی طلبہ ہم سے سکالرشپ کے سلسلے میں بھی مدد حاصل کرسکتے ہیں کیونکہ میکوری یونیورسٹی نے 10 ہزار طلباء کو سکالرشپ دینے کا پروگرام شروع کیا ہے۔یہ پروگرام صرف ہائیر ایجوکیشن میں دلچسپی رکھنے والے طلبہ کےلئے ہے۔میکوری یونیورسٹی کا شعبہ پی ایچ ڈی سب سے اہم ہے۔سو سے زائد ممالک کے طلبہ اس یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔آسٹریلیا کی میکوری یونیورسٹی سڈنی کے پروفیسر ڈاکٹر راحت منیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے مزید کہا کہ میں 2 دہائیوں سے آسٹریلیا میں رہ رہا ہوں ،ہماری خواہش ہے کہ پاکستان سے زیادہ سے زیادہ طلباءعالمی رینکنگ کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کریں یہاں مقامی یونیورسٹیوں کے منتظمین سے ملا ہوں پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں تعلیم بہت مہنگی ہے، اس موقع پر پریس کانفرنس میں یونیورسٹی کی اسلام آباد میں کنسلٹنٹ رملہ بھی موجود تھیں، ڈاکٹر فرحت منیر نے مزید کہا کہ سڈنی میں پاکستانی طلبہ کے لیے سکالرشپ موجود ہیں میکوری یونیورسٹی سڈنی پبلک سیکٹر کی ٹاپ یونیورسٹیوں میں شامل ہے۔ پاکستان سے آنے والے تمام طلبہ کیلئے سکالرشپس موجود ہیں پاکستانی زیادہ تر کمپیوٹر، آئی ٹی اور انجینئرنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں، ہم ہائر ایجوکیشن کمیشن اور حکومت پاکستان کے ساتھ تعلیم کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں، یونیورسٹی خود اسکالرشپ دیتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طالب علم کے لیے 40 ہزار ڈالرز فیس میں سے 10 ہزار ڈالر سالانہ یونیورسٹی ادا کرتی ہے، ایک طالب علم کو 50 ہزار ڈالر کی بینک سٹیٹمنٹ دکھانا ضروری ہے۔

ای پیپر دی نیشن