اگلا وزیراعظم نواز شریف ، جلد واپسی ہوگی ، وہ ملک کی تقدیر بدل دینگے : شہباز شریف 

قصور (نمائندہ نوائے وقت +نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہبازشریف نے قصور کے علاقے کھڈیاں میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ لوگوں کو نوازشریف کا سلام پیش کرنا چاہتا ہوں۔ عوام کا سمندر دیکھ کر میری 16 ماہ کی تھکاوٹ اتر گئی ہے۔ بدقسمتی سے آج نواب شاہ میں ٹرین حادثہ ہوا جس میں 30 لوگ جاں بحق اور 100 زخمی ہوئے ہیں۔ اللہ ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کی مغفرت فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی دے۔ عوام کا سمندر اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ اگلا وزیراعظم نوازشریف ہوگا اور ملک کی خدمت کرے گا۔ آج جن منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ کر آیا ہوں‘ وہ تقریباً 263 ارب روپے کے منصوبے ہیں۔ 260 کلومیٹر کی موٹروے بننے سے علاقے میں خوشحالی آئے گی۔ نوازشریف اس ملک کا معمار ہے جس نے ملک بھر میں سڑکوں اور موٹرویز کا جال بچھایا۔ 2008ءمیں 20‘ 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔ نوازشریف نے ملک سے بجلی کے اندھیرے ختم کئے۔ نوازشریف چین سے سی پیک کا منصوبہ لیکر آیا تھا۔ نوازشریف کے دور میں پنجاب‘ وفاق میں میرٹ پر لاکھوں لیپ ٹاپ دیئے گئے۔ کسی کو سفارش پر لیپ ٹاپ نہیں ملے۔ اربوں روپے کی لاگت سے لاکھوں نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیئے گئے۔ نوازشریف نے دیامر بھاشا ڈیم کی بنیاد رکھی۔ داسو ڈیم کا معمار بھی نوازشریف ہے۔ رات گزر جائے گی‘ لیکن نوازشریف کی خدمات کی فہرست ختم نہیں ہوگی۔ مجھ پر الزام لگتا تھا ووٹ لینے کیلئے یہ نوجوانوں کو رشوت کے طورپر لیپ ٹاپ دے رہا ہے۔ میں نے کہا ان بچوں اور بچیوں کو لیپ ٹاپ نہ دوں تو کیا کلاشنکوف دوں؟۔ نوازشریف نے بھارت کے 5 دھماکوں کے مقابلے میں 6 دھماکے کئے۔ نوازشریف نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا اور بھارت کے دانت کھٹے کر دیئے۔ امریکی صدر نے نواز شریف کو ایٹمی دھماکے نہ کرنے کیلئے 5 ارب ڈالر کی پیشکش کی۔ نواز شریف نے بل کلنٹن کو جواب دیا کہ پاکستان کے وقار کے لئے 5 کیا 50 ارب کی بھی کوئی حیثیت نہیں۔ مجھے پاکستان کی بقاءعزیز ہے۔ ایٹمی طاقت کا سفر ذوالفقار علی بھٹو نے شروع کیا اور پایہ تکمیل تک نواز شریف نے پہنچایا۔ گواہ ہوں کہ امریکی صدر کی 5 کالیں آئی تھیں۔ سی پیک کے ذریعے پاکستان میں 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔ نوازشریف نے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا۔ سب جانتے ہیں ماضی کی حکومت اور کچھ لوگوں نے ملکر دہشت گردوں کو سوات میں بسنے کی دعوت دی۔ نواز شریف جلد واپس آئے گا اور پاکستان کی تقدیر بدل دے گا۔ کوئی شک نہیں افغانستان ہمارا برادر ملک ہے۔ پاکستان میں بڑھتی دہشتگردی کا خاتمہ کیا گیا۔ بہادر افواج اور عوام نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے خون کا نذرانہ پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کے دور میں سعودی عرب اور ہمسایہ اسلامی ممالک سے بہترین تعلقات تھے۔ جھرلو الیکشن کے ذریعے آنے والی حکومت نے برادر ممالک سے تعلقات کو تباہ کر دیا۔ نواز شریف نے ترکی اور ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات قائم کئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی دور میں چین پر الزامات لگائے گئے۔ نواز شریف نے 22 کروڑ عوام کی خدمت اپنا خاندان سمجھ کر کی۔ نواز شریف نے 100 پیشیاں بھگتیں کبھی گھر میں نہیں چھپا۔ نواز شریف کو دوبارہ موقع ملا تو جان لڑا دیں گے اور پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔ افغانستان ہمارا ہمسایہ اور برادر ملک ہے۔ کون تھا وہ شخص جس نے کہا افغانستان امریکہ کی قید سے آزاد ہو گیا، وہ آئیں ہم انہیں پاکستان میں بسائیں گے۔ 2021ءکے بعد جو حکومت تھی انہوں نے اور کچھ اور لوگوں نے ملکر دعوت دی کہ آئیں سوات میں آ جائیں۔ یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے 2021ءمیں دہشت گردوں کو دوبارہ دعوت دی۔ نواز شریف کو پانامہ کی بجائے اقامہ پر سزا دی گئی۔ نواز شریف نے سر پر ٹوپ پہنا نہ کبھی بیماری کا بہانا بنایا۔ خانہ کعبہ ماڈل کی گھڑی نواز شریف نے تو چوری نہیں کی۔ اس وقت اچھل اچھل کر کہتے تھے نواز شریف نااہل ہو گیا‘ مٹھائی تقسیم کرو۔ کہتا تھا یہ لوگ چور‘ ڈاکو ہیں ان کو نہیں چھوڑوں گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی دور میں گندم‘ چینی‘ ادویات کے سکینڈل آئے۔ جب ہمیں حکومت کی ذمہ داری ملی تو معلوم تھا حالات خراب ہیں، یہ نہیں پتا تھا کہ حالات اتنے خراب ہیں۔ سیلاب زدہ سندھ‘ بلوچستان اور خیبر پی کے میں سو ارب روپے خرچ کئے۔ ملک کے ڈیفالٹ کے ڈر سے مجھے رات بھر نیند نہیں آتی تھی۔ ماضی کی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے توڑا جس سے ڈیفالٹ کا خطرہ پیدا ہو گیا۔ اجتماعی کاوشوں سے پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا۔ پچھلی حکومت کی وجہ سے مجھے اربوں ڈالر کی گندم باہر سے منگوانی پڑی۔ پچھلے سال گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔ اس سال کپاس کی ریکارڈ پیداوار کا امکان ہے۔ ہم نے 16 ماہ میں بہت چیلنجز دیکھے۔ اجتماعی کاوشوں سے آئی ایم ایف پروگرام ملا۔ سعودی عرب پچھلی حکومت کی سخت باتوں کے باوجود پاکستانیوں کو نہیں بھولا۔ سعودی عرب نے ہمیں دو ارب ڈالر دیئے۔ یو اے ای نے ایک ارب ڈالر دیئے۔ ابوظہبی اور چین نے 5 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور کئے۔ آئندہ کس کی حکومت ہو گی فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔ پاکستان کی معاشی ترقی کا خلاصہ یہ ہے کہ پاکستان کی زراعت میں انقلاب لیکر آئیں گے۔ زراعت کے بعد معدنیات بھی انقلابی پروگرام میں شامل ہے۔ پاکستان میں اربوں کھربوں ڈالر کی معدنیات ہیں۔ 9 اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کر دوں گا پھر نگران حکومت آئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کو وطن سے باہر کس نے بٹھایا؟ نوازشریف نے ایمانداری اور خلوص سے عوام کی خدمت کی۔ ثاقب نثار اور سازشی ٹولے نے پانامہ کی بجائے اقامہ پر سزا دلوائی۔ پانامہ میں 400 لوگوں کے نام ہیں۔ کسی اور کو عدالت عظمیٰ نے نہیں بلایا‘ کسی کو ثاقب نثار نے نہیں بلایا۔ صرف نوازشریف کو بلایا۔ ثاقب نثار کو پانامہ میں موقع نہیں ملا تو اقامہ میں نوازشریف کو سزا دلوائی۔ نوازشریف اور اس کی بیٹی نے دن رات 100 پیشیاں بھگتیں ۔ نوازشریف کے کیسز شام تک لگتے تھے۔ نوازشریف نے دہشت گردی کا بہانہ نہیں بنایا‘ گھر پر نہیں چھپا بلکہ نوازشریف نے کہا پاکستان کی خدمت کی ہے۔ تم جو چاہو کرو تاریخ مجھے یاد رکھے گی۔ خدمت کے حوالے سے کہا کوئی میری خدمات کو چھین نہیں سکتا۔ خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی نوازشریف نے تو دبئی میں نہیں بیچی تھی۔ گھڑی کی جعلی رسید نوازشریف نے تو پیش نہیں کی تھی۔عدالت نے کہا کہ نوازشریف کو غلط طورپر جھوٹے الزامات پر سزا دلوائی گئی۔ قدرت کا نظام ہے اللہ سے ہر وقت ڈرنا چاہئے اور رحم مانگنا چاہئے۔ کہتے ہیں کہ دشمن کیلئے بھی بددعا نہ کریں۔ آج اگر عدالتیں ان کے خلاف فیصلہ دے رہی ہیں تو ہم نے اس سے متعلق ایک لفظ نہیں کہا۔ ہم نے تو نہیں کہا کہ بہت اچھا ہوا۔ ہم کہتے ہیں اگر موقع ملے تو اس قوم کی حالت بدلنے کیلئے اپنا خون پسینہ لگا دینا چاہئے۔

لاہور+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہبازشریف نے گزشتہ روز کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی کے ایل آئی نے 2015ءمیں اپنے سفر کا آغاز کیا۔ سال 2018ء میں پی کے ایل آئی کی تکمیل ہوئی۔ مریضوں کیلئے پی کے ایل آئی ایک امید کی کرن ہے۔ پی کے ایل آئی میں امیر اور غریب کی تفریق کے بغیر علاج کیا جاتا ہے۔ پروفیسر سعید اختر نے پی کے ایل آئی کیلئے شبانہ روز سخت محنت کی۔ پی کے ایل آئی کا غریبوں کے علاج کیلئے فنڈ سب سے بڑا چیلنج تھا۔ آج 15 ارب روپے ٹرسٹ فنڈ میں موجود ہیں۔ غیرملکی کمپنیوں کی شراکت داری سے بہترین ہسپتال بنا۔ پی کے ایل آئی کا سب سے بڑا چیلنج غریبوں کے فری علاج کیلئے فنڈز کا تھا۔ ٹرسٹ فنڈز سے غریب مریضوں کو مفت علاج میسر ہوگا۔ بدقسمتی سے ماضی میں جو غفلت کی گئی‘ اس کا ذکر نہیں کروں گا۔ اسی فیصد مریضوں کی میڈیکل ٹریٹمنٹ فری یا جزوی طورپر فری ہے۔ پی کے ایل آئی کی سالانہ آمدن سے مریضوں کو مفت علاج ملے گا۔ پی کے ایل آئی ایک بہترین ہسپتال ہے۔ یونیورسٹی کے ساتھ ریسرچ سنٹر بھی قائم کیا جائے گا۔ وفاق نے 35 ارب روپے سے 50‘ 50 کی بنیا پر منصوبہ شروع کیا ہے۔ جس یونیورٹی کی بنیاد رکھی گئی ہے‘ یہ ایک عظیم منصوبہ ہے۔وزیراعظم نے اتوار کو اپنے ایک ٹویٹ میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) کے داخلی راستے کی لینڈ سکیپ کے بارے میں کہا کہ پی کے ایل آئی کا داخلی راستہ دلکش مناظر پیش کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عوامی مقامات اور خاص طور پر ہسپتالوں کو خوبصورت اور دوستانہ نظر آنا چاہئے۔ شہباز شریف نے وزیر اعلی پنجاب کی زیر نگرانی ڈائریکٹر جنرل (ایل ڈی اے)کو اس بہترین کام پر سراہا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے نگران وزیر اعلی محسن نقوی اور ڈی جی (ایل ڈی اے) کے ٹوئٹر اکاﺅنٹس اور پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کے داخلی راستے کی خوبصورت تصاویر کو بھی اپنے ٹویٹ میں ٹیگ کیا۔

ای پیپر دی نیشن