شازیہ مری کی اپوزیشن پر کڑی تنقید ، معافی مانگنے کا مطالبہ 

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی گوہر نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اتنی اہم قانون سازی بھی رولز معطل کر کے کی جا سکتی ہے، یہ قومی اسمبلی کا آٹھواں اجلاس ہے اور 9 بل منظور کئے جا چکے ہیں لیکن بلوں کی منظوری سے قبل رولز معطل کر دیئے جاتے ہیں۔ قومی اسمبلی میں حکومتی رکن شازیہ مری نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں ملک دشمن قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے لیڈر کو گرفتار کیا گیا تو انہوں نے حساس تنصیبات کو نذر آتش کر دیا، ہمارے لیڈر کو پھانسی ہوئی تو کارکنوں نے خود کو آگ لگائی لیکن ملک کو نقصان نہیں پہنچایا۔ ان کو معافی مانگنی چاہئے۔ سنی اتحاد کونسل کے رہنما صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کئی متنازعہ نکات شامل کر کے قرآن کریم کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کے بارے میں احکامات بہت واضح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی قاضی کو نہیں مانتے، توہین اس ایوان کی ہوتی ہے، جج کی یا عدالت کی کوئی توہین نہیں ہوتی۔ اگر اس فیصلے میں سقم دور نہ کئے گئے تو سڑکوں پر فیصلے ہوں گے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں الیکشن قوانین کی منظوری کے خلاف اپوزیشن نے شور شرابا تو بہت کیا لیکن حکومت نے عددی اکثریت کی بنا پر قانون سازی کر لی۔  وزیر قانون نے کہا کہ یہ معاملہ وزارت پارلیمانی امور سے متعلق ہے اور اس سے رائے لی جا چکی ہے۔  پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل نے کہا کہ ہمارا ایک رکن اسی جبر کے باعث اپنے گھر نہیں جا سکا اور اس کی پارلیمنٹ لاجز میں موت واقع ہو گئی۔ ہمارے ارکان کو وفاداریاں تبدیل کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، سپیکر اس ہائوس کے کسٹوڈین ہیں، وہ مداخلت کریں۔
 پارلیمانی ڈائری

ای پیپر دی نیشن