واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) بنگلا دیش میں طلبا تحریک کے نتیجے میں ختم ہونے والی شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے وزراء اور سفارت کاروں کو اندرون اور بیرون ملک شدید عوامی احتجاج کا سامنا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش میں حکومت مخالف مظاہرے شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد بھی تھم نہیں پائے ہیں۔ شہریوں کا غصہ بیرون ملک بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ نیویارک میں بنگلا دیشی قونصل خانے کے سامنے بنگلا دیشی نژاد شہری بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور حسینہ واجد حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین کی قونصل خانے کے عملے سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ جس کے بعد مظاہرین قونصل خانے میں داخل ہوگئے، توڑ پھوڑ کی اور شیخ حسینہ واجد اور ان کی والد شیخ مجیب الرحمان کی تصاویر کو اتار دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے قونصل خانے کے عملے کی ایک نہ سنی۔ اسی طرح پیرس میں بھی حسینہ واجد کے استعفے پر جشن منایا گیا۔ بنگلا دیشی شہری اپنا قومی پرچم لیکر سڑکوں پر نکل آئے۔