لندن (نوائے وقت رپورٹ) بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان سے قرضوں کی ادائیگی ایک سال کیلئے مؤخر کرنے کا وعدہ کر لیا ہے جو عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی جانب سے سات ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی حتمی منظوری کی منتظر حکومت کیلئے ایک سکھ کا سانس ہے۔ رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کا ان تینوں ممالک کے ساتھ تجارتی قرضوں اور سیف ڈپازٹس کی شکل میں مخصوص مالیاتی انتظام ہے جو ہر سال رول اوور کیا جاتا ہے اور بیرونی مالیاتی ضروریات کے لحاظ سے آئی ایم ایف پروگرام کا ایک بڑا حصہ بنتا ہے۔ پاکستان نے اب درخواست کی ہے کہ چین سے پانچ ارب ڈالر، سعودی عرب سے چار ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے تین ارب ڈالر قرضوں کی ادائیگی مدت کو کم از کم تین سال تک بڑھایا جائے جس سے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت زیادہ بہتر پیش گوئی کی جا سکے گی۔ بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ رول اوور کا حجم پچھلے سال جیسا ہی ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے پاس دو طرفہ قرضوں کی مد میں 12 ارب ڈالر ہیں جن میں گزشتہ چند سالوں سے توسیع کی جاتی رہی ہے۔