بھارت کی آبی جارحیت ‘ 2012ء تک منگلہ ڈیم مکمل طور پر سوکھ جائے گا : واٹر کونسل

لاہور (این این آئی +اے این این) سندھ طاس واٹر کونسل پاکستان کے چیئر مین اور عالمی اسمبلی کے چیف کوآرڈی نیٹر حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ کو بلڈوز کرتے ہوئے یہودی لابی کے اشتراک سے 1230ارب ڈالر خرچ کرکے پاکستان کے حصہ میں آنیوالے دریائوں اور انکے معاون ندی نالوں کو اپنی حدود میں کنٹرول کرنے کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے ‘ پاکستانی حکومت بھارت کو اس جارحیت سے روکنے کے لئے عالمی سطح پر آواز بلند کرے‘ ابتدائی طور پر بھارت دریائے چناب اور جہلم پر پن بجلی کی آڑ میں صرف 10ڈیموں کی تعمیر کا آغاز کیا تھا لیکن جب پاکستان نے ان کا کوئی نوٹس نہیں لیا تو بھارت نے یہودی لابی کے ساتھ گہرے روابط قائم کئے اور 9ممالک پر مشتمل ایک غیر قانونی کنسوریشم کا قیام عمل میں لایا گیا جن کے تعاون سے بھارت اب تک دریائے چناب اور جہلم پر 4بڑے 5درمیانے اور 20چھوٹے ڈیم مکمل کر چکا ہے۔گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پاکستانی دریائوں پر 2بڑے اور 21چھوٹے ڈیموں کی تعمیر 2012ء تک مکمل ہو جائیگی ‘ دریائے سندھ پر 14چھوٹے ڈیم مکمل ہو چکے ہیں ‘ کارگل سمیت 4بڑے ڈیم 2014ء تک مکمل ہوجائینگے ۔انہوں نے کہا کہ بگلہار ڈیم اور سلال ڈیم پر دریائے چناب مکمل طور پر بند ہے کشن گنگا پراجیکٹ اور اوڑی ٹو ڈیم کی تکمیل کے بعد دریائے جہلم میں ایک گھونٹ پانی نہیں آسکے گا‘2012ء تک منگلا ڈیم ہی مکمل طور پر سوکھ جائیگا اور اس طرح 2014ء کے بعد تربیلا ڈیم میں ہی پانی آنا مشکل ہو جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی اس آبی جنگ کو روکنے کیلئے فی الفور کوئی موثر قدم نہ اٹھایا تو نہ معیشت رہے گی نہ فیڈریشن رہے گی ‘پاکستان بھارت کی اس جارحیت کیخلاف عالمی دنیا میں آواز بلند کرے ۔

ای پیپر دی نیشن