میناروں پر پابندی سے سوئٹزر لینڈ کی ساکھ متاثر ہوئی‘ ایران ۔۔۔ عیسائیت کی نشانیاں ختم کرسکتے ہیں‘ قذافی

Dec 07, 2009

سفیر یاؤ جنگ
تہران ¾ طرابلس (آن لائن)ایران اور لیبیا نے سوئٹزرلینڈ میں مساجد میں میناروں کی تعمیر کے خلاف ہونے والے عوامی ریفرنڈم پر احتجاج اور اس کی مذمت کی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ منوچہر متقی نے سوئٹزرلینڈ کے وزیرخارجہ کو فون کر کے اس سلسلے میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ منوچہر متقی نے اپنے سوئس ہم منصب سے کہا کہ نئے میناروں کی تعمیر پر اس عوامی ریفرنڈم میں لگنے والی پابندی سے مسلمانوں کی نظروں میں سوئٹزرلینڈ کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔اس ٹیلی فون کال کے علاوہ تہران میں سوئس سفیر کو وزارت خارجہ طلب کر کے اس معاملے پر ایران کا باضابطہ احتجاج بھی پہنچایا گیا ہے۔ دریں اثناءلیبیا کے راہنما معمر قذافی نے بھی میناروں کی تعمیر پر پابندی کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سوئٹزر لینڈ میں مسجد کی میناروں پر پابندی کا معاملہ ” القاعدہ کے لئے 2010ءکا تحفہ ہے‘ معمر قذافی نے کہا کہ ’اس فیصلے سے ہم اسلامی دنیا میں عیسائیت کی ان تمام نشانیوں کو ختم کر سکتے ہیں جو مسلمانوں کے عقیدے میں شیطانی مذہب کی نمائندہ ہیں ۔ سوئٹزرلینڈ میں مسجد کے میناروں کی تعمیر پر پابندی سے القاعدہ سمیت دیگر اسلامی شدت پسند تنظیمیں مزید مضبوط ہوںگی۔یاد رہے کہ سوئٹزر لینڈ کی حکومت نے ابتدا میں اس نئی مساجد میں مینار بنانے کی اجازت نہ دیئے جانے کے مطالبے کی مخالفت کی تھی لیکن عوامی ریفرنڈم میں مجوزہ پابندی کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد اس پابندی کو لاگو کر دیا تھا۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیشن کی سربراہ نے بھی سوئٹزر لینڈ میں مساجد کے میناروں کی تعمیرات میں پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سخت امتیازی فیصلہ قرار دیا ہے۔
مزیدخبریں