اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ ریڈیو مانیٹرنگ+ نیوز ایجنسیاں) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں جی ایس ٹی بل 2010ءکی مزاحمت کا اعلان کر دیا ہے۔ اجلاس میں دیگر اپوزیشن اور تجارتی جماعتوں سے رابطے تیز کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے مطالبہ کیا کہ عوام پر ظالمانہ ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کی بجائے حکومت اپنے اخراجات میں کمی کرے اور سادگی اور کفایت شعاری اختیار کرے۔ سرکاری کارپوریشنوں میں اہل اور دیانتدار انتظامیہ کی تعیناتی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ مسلم لیگ (ن) کی سنٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز پارٹی کے قائد محمد نوازشریف کی زیر صدارت پنجاب ہاﺅس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ نوازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہے پارلیمنٹ مضبوط ہو رہی ہے، تمام فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے سے ادارے مستحکم ہونگے، حکومت کرپشن روکے، مسلم لیگ (ن) کسی صورت آر جی ایس ٹی کا بل قومی اسمبلی سے منظور نہیں ہونے دیگی، حکومت نے کرپشن روکنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے بلکہ حج جیسے مقدس اسلامی فریضے میں بھی کرپشن پر حکومتی اقدامات سے گھن آتی ہے، چاہئے تو یہ تھا کہ حج کرپشن میں ملوث وفاقی وزیر سے وزیراعظم فوری استعفیٰ طلب کرتے مگر لگتا ہے 18ویں ترمیم کے بعد ہی وزیراعظم بے بس ہیں، عدلیہ کا پارلیمنٹ کے فیصلوں کو تسلیم کرنا قابل تحسین ہے۔ صدر کو لکھے گئے خط میں دی گئی تجاویز پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود این ایچ اے کے سزا یافتہ چیئرمین کو توسیع دی گئی بھاری بھرکم اخراجات کے باوجود کابینہ میں 2 نئے وزراءکی شمولیت تشویشناک ہے۔ حکومتی بدعنوانیوں کیخلاف ہر سطح پر آواز اٹھائی جائیگی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جی ایس ٹی بل 2010ءکی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ موجودہ ٹیکس میک اور سیلز ٹیکس رقوم کو جمع کرنے کے عمل کو شفاف بنایا جائے اور کرپشن کے خاتمے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ ترجمان کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ جن جن اداروں میں بھی فرد واحد کے فیصلوں پر عملدر آمد ہو رہا ہے انہیں بھی اداروں کے استحکام کے لئے پارلیمنٹ کی پیروی کر نا چاہئے۔ اجلاس نے کہاکہ پاکستان میں ٹیکسوں کی اصلاحات ناگزیر ہیں۔ اجلاس میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ نوازشریف کی طرف سے صدر آصف زرداری کو لکھے گئے خط میں کرپشن کے خاتمے اور گڈ گورننس قیام کیلئے تجاویز ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔ اجلاس نے فیصلہ کیا کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں حکومت کی کرپشن کے سکینڈلز کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی جائیگی اور کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی تک احتجاج جاری رہے گا، کرپشن کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور قومی اسمبلی میں اس کیلئے خصوصی کمیٹی بنوائی جائے گی۔ اجلاس نے فیصلہ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے زیراہتمام ملک بھر میں اضلاع کی سطح پر 25 دسمبر کو یوم قائداعظم کے حوالے سے تقریبات منعقد کی جائیں گی جن میں قائداعظم کے تصور پاکستان کو اُجاگر کیا جائے گا اور 30 دسمبر کو مسلم لیگ (ن) کے 104ویں یوم تاسیس کے حوالے سے چاروں صوبوں میں 30, 29, 28 اور 31 دسمبر کو صوبائی کنونشن منعقد کئے جائیں گے۔ اجلاس نے مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف کی حب الوطنی اور اُن کی جرات مندانہ سیاست کو پارٹی کا اثاثہ قرار دیا۔ اجلاس میں پارٹی کی تنظیمی صورتحال اور تنظیم سازی کے عمل میں اب تک کی ہونیوالی اہم پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ نوازشریف نے کہاکہ آئندہ ہونے والے انتخابات میں امیدواروں کی نامزدگی بھی کارکنوں کی مشاورت سے کی جائے گی۔ پارٹی انتخابات کی تکمیل کے بعد مسلم لیگ (ن) کی باگ ڈور کارکنوں کے ہاتھوں میں آ جائے گی۔ علاوہ ازیں میاں نوازشریف کے برطانوی ہائی کمشنر ایڈم تھامسن نے ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال ، دو طرفہ امور کے علاوہ سیلاب زدگان کے لئے برطانوی امداد کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ پنجاب ہاوس میں نوازشریف کے ساتھ ملاقات میں برطانوی ہائی کمشنر نے پنجاب حکومت کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے بھرپور امداد کرنے اور ان کی بحالی کے لئے کئے گئے اقدامات کو سراہا۔