اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے قبائلی علاقے میں امریکی ڈرون طیاروں کے حملوں کا معاملہ اٹھایا ہے۔ امریکہ کے سفیر رچرڈ جی اولسن نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور وزیراعظم نے میر علی میں ڈرون حملہ کا حوالہ دیتے ہوئے ایسے حملوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا یہ منفی نتائج کے حامل ہیں، ہمیں دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے متبادل ذرائع اختیار کرنے چاہئیں۔ امریکی سفیر نے کہا کہ وہ حکومت پاکستان کی اس تشویش سے امریکی حکام کو آگاہ کر دیں گے۔ وزیراعظم نے رچرڈ اولسن کو مبارکباد دی اور توقع ظاہر کی کہ ان کے دور تعیناتی میں پاکستان امریکہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2008ءکے بعد سے معاملات میں کافی بہتری آئی ہے جبکہ اس وقت میڈیا میں اطلاعات گردش کرتی تھیں کہ دہشت گرد اسلام آبادکے قریب پہنچ گئے ہیں۔ حکومت نے عوام‘ بین الاقوامی برادری‘ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے دہشت گردوں کو پیچھے دھکیلا ہے اور ان کو ختم بھی کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا ہم ان لوگوں سے لڑ رہے ہیں جو مساجد‘ سکولوں‘ کنٹونمنٹس کیس بے گناہ سویلین اور بچوں پر حملہ کرتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ابھی بہت کچھ کرنا ہے تاہم دہشت گردوں کو ختم کر دیں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ رابطوں کے نتائج حوصلہ افزا ہیں۔ امریکی سفیر نے کہا کہ امریکہ پاکستانی عوام کی طرف سے دی جانے والی قربانیوں کا معترف ہے۔ بین الاقوامی برادری نے پاکستان کے کردار کا اس حد تک اعتراف نہیںکیا جتنا کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دوطرفہ احترام کی بنیاد پر پاکستان سے طویل المیعاد تعلقات چاہتا ہے۔ افغانستان کی امن کونسل کے سربراہ صلاح الدین ربانی‘ افغان وزیر خارجہ زلمے رسول کے دورہ پاکستان اور جنرل کیانی کے دورہ کابل سے امریکہ کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ دریں اثناءوزیر مملکت برائے دفاع سردار سلیم حیدر کی قیادت میں اٹک سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنماﺅں اور کارکنوں کے ایک وفد نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ وزیراعظم کے انسانی حقوق کے مشیر اور ان کے والد ایم نواز کھوکھر بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیراعظم نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست امکانات کا کھیل ہے سیاسی کارکن عوام سے مسلسل اور پارٹی کے پروگرام کے بارے میں ان کو آگاہ کریں۔ انتخابات سر پر ہیں، ہمیں عوام کو متحرک کرنا ہے۔ انتخابات قریب ہیں، تمام وسائل بروئے کار لا کر پیپلز پارٹی کا پیغام عام کریں گے، کارکن عوام سے قریبی رابطہ رکھیں، پارٹی منشور اور اتحادی حکومت کی کامیابیوں کو اجاگر کیا جائے، سیاست میں کوئی چیز ناممکن نہیں، (ق) لیگ سے آئندہ الیکشن میں اتحاد برقرار رہے گا۔ عام انتخابات کے شیڈول سے قبل جاری ترقیاتی منصوبے ہر صورت مکمل کئے جائیں اور عوام کے ساتھ روابط کو فروغ دیا جائے، ناراض کارکنوں کو بھی منایا جائے گا، پیپلز پارٹی کے عہدےدار اور کارکن عوام سے قریبی رابطہ رکھیں اور انتخابات کی تیاری کریں۔ وزیراعظم قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی کے گھر گئے اور ان کے والد سابق رکن قومی اسمبلی فضل کریم کنڈی کی وفات پر دلی تعزیت کی۔ وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے قطر کے قومی دن کے موقع پر قطر کے سفیر کے استقبالیہ میں شرکت کی۔ وزیراعظم نے قطر کے عوام اور قیادت کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے پر یقین رکھتی ہے اور اقلیتوں کی سہولت کے لئے قومی ہم آہنگی کی الگ وزارت قائم کی ہے۔ وہ قومی ہم آہنگی کے لئے مشیر ڈاکٹر پال بھٹی سے بات چیت کر رہے تھے۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار محمد یعقوب خان اور وزیراعظم چودھری عبدالمجید کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر سمیت تمام تنازعات کے حل کے لئے بھارت کے ساتھ تعمیری مذاکرات کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان حق خودارادیت کے لئے جدوجہد میں کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان خطے میں خوشحالی کے لئے کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حتمی حل پر یقین رکھتا ہے۔ اس موقع پر ترقیاتی پروگرامز پر بات ہوئی۔ وزیراعظم 15 دسمبر کو باغ میں جلسہ سے خطاب کریں گے۔