اسلام آباد (جاوید الرحمن/ دی نیشن رپورٹ) پارلیمنٹ کے ڈیڑھ سال میں 16 سیشن ہوچکے ہیں جن میں پارلیمانی امور پر گہری نظر رکھنے والے اور پارلیمانی امور کا اندازہ لگانے کیلئے موجود 159 ارکان اسمبلی نے ابھی تک وقفہ سوالات کے دوران حکومتی اقدامات پر ایک بھی اعتراض نہیں اٹھایا۔ پنجاب سے تعلق رکھنے والے 100 سے زائد ایم این ایز، سندھ کے 29، خیبر پی کے کے 14 قانون سازوں نے وقفہ سوالات میں بالکل بھی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ فافن کی رپورٹ کے مطابق 159 ایم این ایز نے اپنی موجودگی کے باوجود وقفہ سوالات کے دوران کچھ بھی بولنے گریز کیا۔ ان میں 141 پنجاب، بلوچستان، سندھ اور خیبر پی کے سے منتخب ہوکر آئے ہیں۔ وقفہ سوالات کے دوران خاموشی اختیار کرنے والوں میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے قانون ساز پہلے، سندھ کے دوسرے اور خیبر پی کے کے تیسرے نمبر پر ہیں۔ اعدادو شمار کے مطابق 159 ارکان اسمبلی میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے 85 ارکان نے وقفہ سوالات میں اب تک ایک بھی لفظ نہیں کہا۔ اسی طرح اپوزیشن جماعت کے پیپلز پارٹی کے 20 ارکان نے کسی مسئلے پر سوال نہیں اٹھائے۔ تحریک انصاف تیسری بڑی اپوزیشن پارٹی ہے اور اسکے 9 ارکان مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے 6 اے این پی، جے یو آئی (ف) کے ارکان کی تعداد سب سے کم ہے اور دستیاب تعداد کے مطابق وہ بھی وقفہ سوالات کے دوران کچھ نہیں کہہ سکے۔
ڈیڑھ سال گزر گیا، 159 ارکان قومی اسمبلی کی ’’خاموشی‘‘ برقرار
Dec 07, 2014