پاکستان جنگجوئوں کے حملے نہیں روک سکتا تو ہم مدد کیلئے تیار ہیں: بھارت

Dec 07, 2014

نئی دہلی(آن لائن، آئی این پی) بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے پاکستان پر شدت پسندوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہمسائیہ ملک بھارت مخالف عناصر کو روک نہیں پا رہا تو ہم مدد دینے کیلئے تیار ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ نے اوڑی اور دیگر مقامات پر ہلاک خیز واقعات کے رد عمل میں کہا کہ پاکستان کو اس بات کا جواب دینا پڑے گا کہ وہ ملک دہشت گردوں کی پناہ گاہ کیوں بنا ہوا ہے۔ راج ناتھ نے پاکستان کو پیشکش کی کہ اگر وہ جنگجوئوں کے حملوں کو نہیں روک سکتا تو وہ بھارت سے مدد طلب کرے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردوں کو بھارت کیخلاف استعمال کرنے کیلئے پناہ دے رکھی ہے اور اگر پاکستانی حکام نے ان دہشتگردوں کو لگام نہ دی تو اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھگتنا پڑینگی۔دوسری جانب بھارتی صنعت و حرفت کے مرکزی وزیر نرملا استحار امدن نے کہا کہ پاکستان کیساتھ تجارت کا انحصار بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے پر ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے میں ناکام رہا۔انہوں نے کہا کہ1996 میں پاکستان نے بھارت کو پہلی بار پسندیدہ ملک کا درجہ دیا تاہم اسے عملی جامہ نہ پہنایا ۔انہوں نے کہا کہ فی الوقت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے حوالے سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔علاوہ ازیں آئی این پی+ نیٹ نیوز کے مطابق بھارت نے پھر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کی پشت پناہی، تربیت اور مالی معاونت کرتا ہے۔ بارہ مولا میں برآمد شدہ سامان سے ثابت ہوتا ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق پاکستان سے تھا، اوڑی کیمپ حملے میں مارے گئے حملہ آوروں سے پاکستان کے تیارکئے گئے خوراک کے تھیلے ملے ہیں۔ بھارتی فوج دراندازوں اور دہشت گردوں کے حملوں کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے، حملوں کا مقصد مقبوضہ کشمیر میںانتخابی عمل سبوتاژ اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنا ہے۔ بھارتی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بھارتی فوجی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں اوڑی کیمپ میں حملے کی جگہ سے ملنے والے خوراک کے تھیلے پاکستان سے لائے گئے تھے، ملنے والے بھاری اسلحہ سے لگتا ہے کہ دہشت گرد بڑا منصوبہ بناکر آئے تھے وہ زیادہ تر فوج کو لڑائی میں مصروف رکھنا چاہتے تھے۔ بی جے پی کے ترجمان راجیو پرتاب اڑی نے کہا ہے کہ بھارتی فوج دراندازی اور دہشت گرد حملوں سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے۔ بھارتی حکومت کسی بھی مداخلت کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے۔ ایسے حملے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتخابی عمل سبوتاژ کرنے کیلئے کئے جارہے ہیں۔ حملہ آوروں کے قبضے سے برآمد ہونے والے اسلحہ سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ پاکستان سے تعلق رکھتے تھے۔ حکومت ایسے کسی بھی حملے کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے یہ بھارت کی فتح اور پاکستان اور اس کے ارادوں کی شکست ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پاکستان کا نام لئے بغیر کہا ہے کہ اوڑی کیمپ حملہ امید اور خیرسگالی کی فضا کو خراب کرنے اور جمہوری عمل کو ڈی ریل کرنے کی کوشش ہے یہ بھارتی جمہوریت پر حملہ کی شرمناک کوشش ہے، ہمارے فوجیوں نے اسے ناکام بنا دیا۔ بھارت کے وزیر برائے پارلیمانی امور ونیکیاہ نیڈو نے کہا کہ حملہ پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں امن عمل کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ پاکستان دہشت گردوں کو اُکسا رہا ہے‘ مدد کررہا ہے ان کی مالی معاونت اور تربیت کررہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو دہشت گردوں اور انکے ماسٹر پاکستان کی مذمت کرنی چاہئے۔ بھارتی آرمی چیف دلبیر سنگھ سہاگ نے کہا ہے کہ یہ حملہ کشمیر میں جمہوری عمل تباہ کرنے کی کوشش تھا اسکا مقصد انتخابات کے تیسرے مرحلہ کو ناکام بنانا تھا۔ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ایسے عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس بات کا جواب دینا پڑیگا کہ وہ ملک دہشت گردوں کی پناہ گاہ کیوں بنا ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان کو پیشکش کی کہ اگر وہ جنگجوئوں کے حملوں کو نہیں روک سکتا تو وہ بھارت سے مدد طلب کرے۔ پاکستان نے دہشت گردوں کو بھارت کیخلاف استعمال کرنے کیلئے پناہ دے رکھی ہے، اگر پاکستانی حکام نے ان دہشت گردوں کو لگام نہ دی تو اُسے سنگین نتائج بھگتنا پڑینگے۔ بھارتی وزیر صنعت نرملا استحار امدن نے کہا کہ پاکستان کیساتھ تجارت کا انحصار بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے پر ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے میں ناکام رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے حوالے سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔

مزیدخبریں