نئی دہلی (نیوز ڈیسک) 1984ء میں بھارتی وزیراعظم اندراگاندھی کے 2 سکھ محافظوں کے ہاتھوں قتل کے بعد ردعمل میں نئی دہلی میں 3 ہزار سے زائد سکھوں کو چن چن کر انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں قتل کرانے کے ملزم اور کانگریس رہنما جگدیش ٹائلر پر سکھ نوجوان نے نئی دہلی میں حملہ کر دیا اور گندی گالیاں دیں۔ بتایا گیا ہے کہ جگدیش ٹائلر جنوبی دہلی کے علاقے میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے آئے تو ایک مشتعل سکھ نوجوان سیج امنگ سنگھ بھاٹیہ نے انہیں گلاس دے مارا اور بے شمار گالیاں دیں پولیس نے نوجوان کو قابو کر لیا تاہم بعد میں ضمانت پر چھوڑ دیا۔ واضح رہے کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے سی پی آئی نے 3 ہزار سکھوں کے قتل کے کیس میں جگدیش ٹائلر کو حال ہی کلین چٹ دیدی تھی تاہم دہلی کی سیشن عدالت نے رپورٹ مسترد کرتے ہوئے سی بی آئی کو دوبارہ تفتیش کا حکم دیا تھا رہائی کے بعد سکھ نوجوان سیج امنگ سنگھ نے کہا کہ اس شخص نے 3 ہزار سکھوں کو مروایا اور اب یہ یہاں گلچھرے اڑا رہا تھا میں نے اسے قاتل، فسادی کہا اور گالیاں دیں۔
84ء میں 3 ہزار سکھوں کے قتل عام کے ملزم کانگریسی رہنما جگدیش ٹائلر پر سکھ نوجوان کا حملہ گلاس دے مارا، گالیاں دیں
Dec 07, 2015