لاہور (خبر نگار) صوبائی وزیر ایکسائز ایندٹیکسیشن مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ پروفیشنل ٹیکس کے انتظامی ڈھانچے کو وسیع کرنے کے مقاصد کے تحت پروفیشنل ٹیکس کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا جس سے انتظامی ڈھانچے میں مزید ایسے افراد سسٹم میں شامل کئے جائیں گے جو پروفیشنل ٹیکس ادا نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ کمپیوٹرائزڈ سسٹم نا صرف پروفیشنل ٹیکس میں پیش آنے والی خامیاں دور ہو جائیں گی بلکہ کوئی بھی ٹیکس میں ردوبدل نہیں کر سکے۔یہ بات انہوں نے سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن علی طاہر،ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر کو اجلاس میں بتایا گیا کہ پراپرٹی ٹیکس کمپیوٹرائزڈ سسٹم کو استعمال میں لا کر پروفشنل ٹیکس کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا جس سے پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی کے دوران یہ معلوم ہو سکے گا کہ کن افراد پر پروفیشنل ٹیکس لاگو ہے ۔انہوں نے اپنا پروفیشنل ٹیکس ادا کیا ہے یا نہیں ؟اس سلسلے میں نئے انتظامی ڈھانچے کے تحت لاہور میں 20 سرکل بنائے گئے ہیں۔اس سسٹم کے تحت پروفیشنل ٹیکس میں پیش آنے والی خامیاں دور ہو جائیں گی اور کوئی بھی ٹیکس میں ردو بدل نہیں کر سکے گا۔خاص طور پر پراپرٹی ڈیلرز،پٹرول پمپ مالکان اور ڈاکٹرز حضرات کو اس ضمن میں فوکس کیا جائے گا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے اجلاس کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کی کولیکشن کو یقینی بنایا جائے اور طے کردہ ٹارگٹ حاصل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کولیکشن ٹارگٹ حاصل کرنے والے افسران انعامات وترقیوں کے حقدار ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کولیکشن میں غفلت نہ کی جائے اور اسے ٹارگٹ سے قبل مکمل کیا جائے۔