بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کے نئے گورننگ ڈھانچے اور بھارت کو آئی سی سی کی چیئرمین شپ کیلئے پی سی بی سمیت ایشیا کے دیگر کرکٹ بورڈز کی حمایت کی ضرورت تھی. آئی سی سی کے فروری دوہزار چودہ کے اجلاس میں طے پانے والے نئے فنانشیل ماڈل اور گورننس کے طریقہ کار کے بعد دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت اپریل دوہزار چودہ میں اس وقت کے بی سی سی آئی صدر سری نواسن نے پی سی بی حکام کو خط کے ذریعے پاکستان کے ساتھ دسمبر دوہزار پندرہ میں سیریزکھیلنے کی یقین دہانی کرائی تھی. خط میں کہا گیا تھا کہ بھارت متحدہ عرب امارات یا پھر کسی دوسرے نیوٹرل مقام پر پانچ ایک روزہ، دو ٹیسٹ اور دو ٹی ٹونٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلےگاتاہم اب بھارتی بورڈ سیریزکوحکومتی اجازت سے مشروط کررہاہے۔
دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ کے تحت بھارتی بورڈ سیریز کھیلنے کا پابند ہے. بھارتی میڈیا کے مطابق اگربی سی سی آئی اپنے وعدے کی پاسداری میں ناکام رہا تو اسے قانونی کارروائی کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان فیوچر ٹورز پروگرامز بھی متاثرہو سکتاہے۔