مسلم ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں کیلئے ہارورڈ یونیورسٹی میں بینظیر بھٹو لیڈر شپ پروگرام شروع

واشنگٹن (بی بی سی) امریکہ میں کلاس اچیونگ چینج نامی تنظیم نے کہا ہے کہ مسلمان ممالک میں اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد کے لیے ہارورڈ یونیورسٹی نے بینظیر بھٹو لیڈر شپ پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بینظیر بھٹو لیڈرشپ پروگرام (بی بی ایل پی) کا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔ یہ پروگرام کلاس اچیونگ چینج ٹو گیدر کی جانب سے کیا گیا ہے جو پاکستان کی سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے کلاس فیلوز نے بنائی ہے۔ اس پروگرام کا آغاز گزشتہ روز کیا گیا اور اس حوالے سے ایک اجلاس کیا گیا جس کا موضوع تھا 'مسلمان ممالک میں قیادت: آج کے دور میں بینظیر کیا کرتیں؟' پروگرام کے تحت مسلمان ممالک سے خواتین کو ترجیح دی جائے گی۔ اس پروگرام کی تکمیل کے بعد ان خواتین سے توقع کی جائے گی کہ وہ اپنے ملک واپس جائیں اور جو سیکھا ہے اس کے ذریعے سیاست یا سرکاری یا پرائیوٹ اداروں میں تبدیلی لائیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پروگرام میں 2018 سے لوگ آنا شروع ہوں گے۔ پروگرام کا مشاورتی بورڈ ابھی تیار کیا جا رہا ہے اور فی الحال اس میں بینظیر بھٹو کی بہن صنم بھٹو، کمل چین، سینیٹر ایل فرینکن، سابق سفیر پیٹر گیلبرتھ، کروئیشیا کی صدر کولنڈا گریبر اور سابق نائب گورنر کیتھلین کینیڈی شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...