رحیم یارخان (کرائم رپورٹر) 13سالہ بچی کی بوری بند نعش ملنے کا معاملہ ڈرامائی رخ اختیار کرگیا، نشے میں دھت 5ملزموں نے رات بھر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، زندہ حالت میں بوری میں بند کرنے کے بعد سڑک پر پھینک دیا، مقتولہ کی شادی شدہ بہن شریک جرم نکلی۔ 5 ملزموں میں سے 3 کو پولیس نے گرفتارکرلیا۔ تفصیل کے مطابق بستی وارنی کی رہائشی 13سالہ سمیرا 2دسمبر کی شام سودا سلف لینے گھر سے نکلی اور لاپتہ ہوگئی جس کی بوری بند نعش اگلے روز ترنڈہ مائنر مڈگانمن کے نزدیک سڑک پر پائی گئی۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق 13سالہ سمیرا کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے نعش تحویل میں لے لی اور مقدمہ درج کرلیا۔ دوران تفتیش اس گھر کی نشاندہی ہوگئی جس میں معصوم13سالہ سمیرا کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ وہ گھر مقتولہ کی بڑی بہن کلثوم بی بی کا تھا جس کا شوہر بھٹہ خشت پر ملازم ہے۔ پولیس نے کلثوم بی بی سے تفتیش کا آغاز کیا تو انکشاف ہوا کہ 13سالہ معصوم سمیرا کو ہوس کا نشانہ بنانے والے ملزمان چوہدری علی، شاہد، شہزادہ اور 2 افراد نامعلوم ہیں جنہوں نے نشے میں دھت ہوکر رات بھر زیادتی کی جبکہ مقتولہ کی بہن کلثوم بی بی بھی شریک جرم ٹھہری۔ پولیس نے نئے ہونے والے انکشافات پر فوری کارروائی کرتے ہوئے 3 ملزموں چوہدر ی علی، شاہد اور شہزادہ کو گرفتارکرلیا جبکہ دیگر فرار ہونے والے 2ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔