لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہماری لڑائی غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور بیماری سے ہے ۔ قوم ملک لوٹنے والوں کو اڈیالہ جیل میں دیکھنا چاہتی ہے ، ملک لوٹنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کریں گے، اقتدار میں آ کر علاج اور تعلیم مفت کردیں گے ۔ موجودہ نظام ظلم و جبر ، لوٹ کھسوٹ اور بددیانتی کا نظام ہے جو جاگیردار وں و سرمایہ داروںاور ”اسٹیٹس کو“ کی حامی قوتوں نے مسلط کر رکھاہے ۔یہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کے گھوڑے ہیں جب ایک گھوڑا بدنام ہو جاتاہے تو وہ دوسرا لے آتے ہیں ۔ ان سیاسی پنڈتوں کا ایک ہی نظریہ ہے اور وہ ہے کرپشن اور بددیانتی کے ذریعے مال بٹورنا ۔ متبادل نظام صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام ایکسپو سنٹر لاہو ر میں ” سی لاہور“ اور اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں میگاایجوکیشن ایکسپوکے نام سے ایجوکیشن نمائش کے شرکاءسے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بین الاقوامی سازش کے تحت پاکستان کو دوحصوں میں تقسیم کیا گیا اب دوبارہ وہی کھیل کھیلا جارہاہے۔ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے لبرل اور سیکولر پاکستان کانعرہ لگایا ۔ ناموس رسالت کے حلف نامہ میں تبدیلی اس کا شاخسانہ ہے ۔نواز شریف نے لبرل اور سیکولر کا نعرہ لگاکر ٹرمپ اوربھارت کو خوش کرنے کی کوشش کی۔سراج الحق نے کہا کہ جس نے بھی پاکستان کے نظریے سے غداری کی نوجوانوں کے ہاتھ اور ان کے گریبان ہوں گے۔یہ نام نہاد سیاستدان ایسٹ انڈیا کمپنی کے غلام در غلام طبقے سے ہیں جس نے انگریز کے چلے جانے کے بعد انگریز کے نظام کو سینے سے لگایا پاکستان میں دو فیصد لوگوں نے وسائل پر قبضہ کیا ہوا ہے ۔پاکستان کو بھارت سے خطرہ نہیں ، بھارت ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے پاکستان کو ان آستین کے سانپوں سے خطرہ ہے جن کے سر کچلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سودی نظام نے ہماری معیشت یرغمال بنائی ہوئی ہے ۔ جس دن حکومت ملی پہلے دن سود کو ختم اور زکوة عشر کا نظام نافذ کریں گے۔ جماعت اسلامی پانامہ لیکس کے دیگر 436 کرداروں اور بنکوں سے قرضے لے کر معاف کرانے والوں کے احتساب کا بھی مطالبہ کرتی ہے۔ جب تک سپریم کورٹ انہیں کلیئر نہیں کرتی ان کو الیکشن کے لیے نا اہل کیا جائے۔
سراج الحق