سب کوچلتاکرو

Dec 07, 2017

ختم نبوت قوانین میں ترمیم کس نے کی؟ وجہ سامنے آگئی راجہ ظفرالحق کی رپورٹ منظرعام پرآنے کے بعدسیاسی ایوانوں میںہلچل مچی ہے ، کمیٹی کے مطابق حلف نامے میں ختم نبوت کے حوالے سے تبدیلی انتخابی اصلاحات کمیٹی اورتمام سیاسی جماعتوں کے 34 رکنی پارلیمانی کمیٹی کافیصلہ تھا،اسلام آبادمیں جاری مذہبی جماعتوں کے دھرنے اورترمیم درترمیم کے بعد تحقیقات کیلئے راجہ ظفرالحق کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی نے ختم نبوت ترمیم سے متعلق رپورٹ میں انکشاف کیاکہ کاغذات نامزدگی میں ختم نبوت کی شق میں تبدیلی وزیرقانون زاہدحامدنے نہیں بلکہ پوری انتخابی اصلاحات کمیٹی کافیصلہ تھا، کاغذات نامزدگی میں تبدیلی کافیصلہ پہلے 16رکنی ذیلی کمیٹی اوراس کے بعد 34رکنی پارلیمانی کمیٹی نے کیاجس میں تحریک انصاف ،پیپلزپارٹی ،جماعت اسلامی ،ایم کیوایم ،مسلم لیگ ق اورجے یوآئی مولانافضل الرحمن گروپ سمیت تمام پارلیمانی پارٹیوں کے نمائندے شامل تھے ،رپورٹ میںکہاگیاکہ ختم نبوت ترمیم کے حوالے سے کسی ایک شخص کوذمہ دارنہیں ٹھہر ایا گیا، زاہد حامدنے بحیثیت وزیرقانون رپورٹ ایوان میں پیش کی لہذاان پرشق ختم کرنے یاترمیم کاالزام لگانا غلط ہوگا ،کمیٹی کی پیش کردہ رپورٹ تمام ارکان پارلیمنٹ کو بھجوادی گئی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اگراس انتہائی حساس معاملہ پرتحریک انصاف بھی شامل تھی توعمران خان نے تحریک لبیک دھرنے والوں کی حمایت کیوں کی ؟اسلام کے نام پربننے والی جماعت اسلامی نے اس میں کیوں حصہ لیا؟علمائے کرام کی جماعت فضل الرحمن گروپ نے یہ کردارکیوں اداکیا؟اگریہ سب لوگ اس سازش میںملوث ہیں تووزیرقانون زاہدحامدکاہی استعفٰی کیوں ؟کیایہ سب مل کرقوم کوبیوقوف بنارہے ہیں ؟حکومت اوردھرناقائدین کے درمیان معاہدے میں کہیں شہداءاورزخمیوں کےلئے معاوضے کامطالبہ نہیں کیا اورمولوی صاحب نے لکھ کردیاکہ زاہد حامد کے خلاف کوئی فتوہ نہیں دیں گے انکوائری رپورٹ میں بے گناہ ہوئے توزاہدحامد دوبارہ وزیر بن جائیں ہمیں اعتراض نہیں؟ عدالت کہہ چکی ہے کہ دھرنا قائدین اور حکومت کے درمیان اس معاہدے کی قانونی توثیق نہیں ہو سکتی‘دھرناقائدین اورمنتظمین کے معاہدے کی ایک شق بھی قانون کے مطابق نہیں ،دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج مقدمات ختم نہیں ہوسکتے ،،دھرناختم ہوئے ابھی دوچار ہفتے بھی نہیں گزرے تھے کہ سیاسی منظرنامے پر تحریک لبیک کے مولویوں میں سربراہی کی جنگ چھڑ گئی،دھرنا سپوٹرز جذباتی بتائیں کہ اب وہ کس مولوی کے ساتھ ہیں؟ خادم حسین رضوی کہتے ہیں سربراہ میں ہوں ؟اورآصف اشرف دعوی کرتے ہیں کہ اصل سربراہی ان کے پاس ہے جناب اعلیٰ آپ دونوں صحیح ہو؟قوم پاگل ہے جودونوں پریقین کرتی ہے ،فیض آباددھرنے سے میٹروکی بندش اورفیض آباداسٹیشن کی توڑپھوڑسے 6 کروڑ60 لاکھ روپے کامالی نقصان ہی نہیںہوا؟کئی گھروں کے پیارے بھی چلے گئے، اسلام ہمیں راستے پرپڑاپتھر ہٹانے کادرس دیتاہے اور دھرنے والوں نے میٹرو جلانے ،میڈیا پرڈنڈے برسانے اورلاشیں گرانے کوہی ثواب کا کام سمجھ لیا ہے؟لاہورہائی کورٹ کے حکم پرسانحہ ماڈل ٹاون رپورٹ بھی منظرعام پرآچکی ہے، فریقین ایکدوسرے کو ہی ملزم ٹھہر ارہے ہیں 2014میں پیش آنے والے اس واقعے میں گلوبٹ کس بلاکانام تھاحکمرانوں کویادبھی نہیں ؟ ملکی تاریخ کے بدترین واقعے کی رپورٹ منظرعام پرآنے میں جب دوسال لگ سکتے ہیں توفیصلہ آنے میں کتناوقت درکارہوگایہ جسٹس باقرنجفی کے تصدیق شدہ رپورٹ لینے کااصرارکرنے والے دھرناماہرین کے اگلے معاہدے پرمنحصرہے سیانے سچ کہتے ہیںانسان بڑآہوکراتناخودغرض ہوجاتاہے کہ وہ اسلام کے نام پربھی تجارت شروع کردیتاہے یہی وجہ ہے کہ ہماری نمازیں اورروزے قبولیت کو درجے کونہیں پہنچ پاتے آج اسلام کے نام پرکہیں مولوی بدنام ہورہا ہے توکہیں طالبان کی آڑمیں داڑھی دہشت کی علامت بنی ہوئی ہے؟ مجھے بچپن میں شاید بڑے ہونے سے اسی لیے خوف آتاتھامجھے اب بھی وہ بچپن کی نمازیں یاد آتی ہیں نہ آیات آتی تھیںنہ ہی قرآن مگرمیری ماں کہتی تھی اللہ ہماری ساری دعائیں سنتا ہے آج کیاالمیہ ہے کہ ہم 97 فیصد مسلمانوں کی آبادی والے ملک میں رہ رہے ہیں اورایکدسرے کوہی سچا مسلمان ہونے کے لئے دلائل دے رہے ہیں کل گریبان پرپڑنے والے ہاتھوں کوکلمہ بھی سنائیں گے؟ہماراایمان شایدہمارے موبائل پر آنے والے اس گمنام میسج سے شروع ہوتاہے جسے اگرفوری طورپردس لوگوں میں فارورڈ نہ کریں توہماراایمان اور اسلام دونوں ہی خطرے میں پڑجاتے ہیںجی جناب آج ہم پرکسی اورکی جنگ مسلط نہیں ؟ہم اپنے ہی ہاتھوں سے اس ملک اورقوم کو لسانیت ،فرقہ واریت اورمذہبی جنونیت کی دلدل میں دھکیل رہے ہیں کسی بھی مسئلہ کاحل آج جلاو،گھیراواوردھرناہی کیوں ہے ؟سانحہ ماڈل ٹاون صرف رپورٹ تک ہی کیوں محدودہے ؟رسالت کے قانون میں ترمیم کا ماسٹرمائنڈ کون ہے ؟یہ وہ سوالات ہیں جوہرذی شعورجانناچاہتاہے,انتخابی اصلاحات کمیٹی اورتمام سیاسی جماعتوں کے 34رکنی پارلیمانی کمیٹی سے متعلق ختم نبوت ترمیم کے انکشافات نے حکمرانوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے اور بھلااسی میں ہے کہ فوری طورپرایک صاف ستھری قومی حکومت تشکیل دے کر تحقیقات کادائرہ اوربھی وسیع کردو اور سب پارلیمان کوچلتاکردو۔

مزیدخبریں