راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ)نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان وسابق سینٹرپروفیسرمحمدابراہیم خان نے کہا ہے کہ ختم نبوتؐ قوانین پر چوری چھپے وارکرنے والے اسلام دشمنوں کو بے نقاب کرکے انھیں آئین پاکستان کے تحت سزادی جائے یہ محض کسی ایک جماعت یا پاکستان کے مسلمانوں کا نہیں بلکہ دنیا بھرکے اربوں عاشقان مصطفےﷺکا دین وایمان کا مسئلہ ہے ،حکمران اصل مجرموں کو چھپانے کیلئے تحقیقات سے گریزا ں ہیں لیکن ہم ان کا تعاقب جاری رکھیں گے۔ان خیالات کااظہارانھوں نے ر حمت آباد میں پیغام مصطفے ﷺکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرامیرضلع شمس الرحمن سواتی ،جنرل سیکرٹری ضلعی مشاورتی کونسل محمدتاج عباسی سمیت دیگرعلمائے کرام اور مقامی ذمہ داران نے بھی خطاب کیا ۔پروفیسر محمدابراہیم نے کہا کہ رسوائی پاکستان کے ایوانوں پر مسلط حکمرانوں کا مقدربن چکی ہے حکمرانوں کو اسلامی نظام اور کشمیر کاز سے بے وفائی اور عاشق رسول ؐ ممتاز قادری کو شہید کرنے کی سزا ملی ہے پوری قوم تمام اختلافات بھلاکر اسلامی قوانین سے کھلواڑ کرنے والی حکومت کے خلاف متحدہوجائے اور اپنی ووٹ کی قوت سے عالمی استعمارکے آلہ کاروں کو مسترد کرکے عاشقان مصطفے ﷺکواقتدارکے ایوانوں میں پہنچائے تاکہ نظام مصطفے ﷺکی جدوجہد رنگ لائے اور اسلامی نظریہ کے تحت وجود میں آنے والی ریاست میں اسلام کی بہاریں نظرآئیں ۔انھو ں نے کہاکہ راجہ ظفر الحق کمیٹی سمیت کسی حکومتی کمیٹی پر ہمیں اعتماد نہیں ، سپریم کورٹ ختم نبوت میں ترمیم کے مجرموں کو بے نقاب کرنے کے لیے سوموٹوایکشن لے ۔ یہ کلیریکل غلطی تھی نہ اس کے پیچھے کوئی ایک فرد تھا، یہ ایک منظم سازش تھی ۔ شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ قادیانیوں اور ان کے غلاموں کی ختم نبوت کا حلف نکالنے کی سازشیں صرف اس لیے ناکام ہوئیں کہ اسمبلی میں سینیٹر سراج الحق اور دینی جماعتوں کے کارکن موجودتھے۔ انہوںنے کہاکہ جب تک ملک میں دینی جماعتیں موجود ہیں ، پاکستا ن کو سیکولر اور لبرل بنانا کسی کے بس کی بات نہیں ۔انھوں نے کہاکہ خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو خالق کائنات نے تمام انسانوں کے لیے آئیڈیل اور نمونہ قرار دیاہے ۔آپ ؐ کا ذکر کسی ایک دن یا ایک ماہ کے لیے نہیں بلکہ زندگی کے ہر لمحہ ، ہر دن رات اور چوبیس گھنٹوں کے لیے ہے ۔ یہود و نصاری ٰ کی غلامی کی زنجیروں سے آزاد ہوکر ملک امن کا گہوارہ بنے گا۔
ختم نبوت ؐقوانین پر چوری چھپے وارکرنے والوں کو آئین کے تحت سزادی جائے ،پروفیسرمحمدابراہیم
Dec 07, 2017