امریکی صدر کے اعلان سے مسلمانوں کے مذہبی احساسات و جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں:شہبازشریف

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی شدید الفاظ میں سخت مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر پاکستانی عوام میں شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے۔ امریکی صدر کی طرف سے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اعلان سے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے مذہبی احساسات و جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں اور امریکہ کے اس اقدام سے امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے کی بجائے ایک مرتبہ پھر قیام امن کی کوششوں کو شدید ددھچکا لگا ہے اور اس اقدام سے فلسطینی عوام کو ایک بار پھر دھوکہ دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے نے فلسطینی عوام کے امریکہ پر عدم اعتماد میں مزید اضافہ کیا ہے اورامریکہ کی امن کیلئے منصفانہ کوششوں پر عدم اعتماد میں بھی مزید اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب کئی دہائیوں پر مشتمل تنازعہ پر جماعتیں عدم اعتماد کااظہار کریں اور تنازعہ کو حل کرنے کی کوششیں بھی نہ کی جائیں تو پھر امن کے قیام کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو پاتی۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی نا قابل یقین اور غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں نے تنازعہ کے دو ریاستی حل تلاش کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ تنازعہ کے حل کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ٹرمپ انتظامیہ کے اقدا م پر عالمی برادری کا غم و غصہ بالکل جائز ہے اور عالمی برادری اس غصے کے لئے حق بجانب ہے۔ وزیر اعلیٰ شہبازشریف نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے کے حوالے سے امریکی اعلان پر ترک صدر رجب طبیب اردوان کے اس بیان کی توثیق کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ امریکہ نے مسلمانوں کی ریڈلائن کو عبور کیا ہے۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ امریکہ کے اس اقدام نے پرانے زخموں کو دوبارہ کھول دیا ہے اور مشرق وسطی کو ایک بار پھر بے یقینی اور افراتفری کی صورتحال سے دو چارکر دیا ہے۔ عالمی برادری ایسی تنگ نظری کی پالیسیوں کو برداشت نہیں کر سکتی جو عوام کی توہین کا باعث ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد اور عالمی برادری کی رائے کے مطابق فلسطینی عوام کو آزاد خود مختاد ریاست کا حق حاصل ہے لیکن ٹرمپ انتظامیہ قیام امن کی کوششوں کو مزید آگے لے کر جانے کی بجائے علاقائی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنارہی ہے۔امریکہ کی ان پالیسیوں کے باعث عالمی امن کے قیام اور مشرق وسطی میں امن کے استحکام میں منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانی حکومت اور عوام فلسطین کے لئے ہر سطح پر اپنا ہرممکن تعان جاری رکھیں گے۔وزیراعلیٰ نے ٹرمپ انتظامیہ کی تازہ ترین پالیسی کے اعلان پر او آئی سی کی سطح پر اجتماعی ردعمل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن