اسلام آباد(نا مہ نگار)چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ اس وقت معزز احتساب عدالتوں میں نیب کے بدعنوانی کے 1210ریفرنس زیر سماعت ہیں، ادارے نے وائٹ کالر مقدمات کی شواہد، دستاویزی ثبوت اور قانون کے مطابق سائنسی بنیادوں پر تحقیقات کیلئے 10ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جو کہ دنیا کی کسی اینٹی کرپشن ایجنسی نے مختص نہیں کیا، ان خیالات کا اظہار چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب راولپنڈی بیورو کے زیر اہتمام نیب ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ قومی سیمینار بعنوان ’’کرپشن اقتصادی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ۔سرکاری عہدہ عوامی امانت‘‘ سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے، میگا کرپشن کے 179 مقدمات میں سے 105 مقدمات میں ریفرنس دائر کئے ہیں جبکہ 15 مقدمات انکوائری اور 19 مقدمات انویسٹی گیشن کے مراحل میں ہیں جن پر قانون کے مطابق کارروائی جاری ہے اور 40مقدمات کو قانون کے مطابق نمٹادیا گیا ہے، انہوں نے نیب کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہونے کے تاثرکی نفی کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لیے الگ سیل قائم کیا ہے۔ تقریب سے امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اشرف جہانگیرقاضی اور سابق وفاقی سیکرٹری شکیل درانی نے بھی خطاب کیا۔